Maktaba Wahhabi

104 - 548
فلاں جگہ پر پاؤ گے۔اس کے ساتھ ایک اونٹ ہوگا جس پر دو مشکیں پڑی ہوں گی۔اسے میرے پاس لے آؤ۔پس وہ دونوں اس عورت کے پاس آئے تو اسے ایک اونٹ پر دومشکوں کے درمیان(بیٹھاہوا)پایا۔پھر اس سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مانو، وہ کہنے لگی: کون رسول اللہ، یہ صابی؟ انھوں نے کہا: تمھارا جو مطلب ہے وہی،وہ اللہ کے سچے رسول ہیں پھر وہ اسے لے آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تو اس کی مشکوں سے ایک برتن میں پانی ڈالا۔پھر اللہ نے جو چاہا اس میں پڑھا۔پھر پانی کو مشکوں میں لوٹا دیا۔پھر دونوں مشکوں کے منہ کھولنے کا حکم دیا۔منہ کھول دئیے گے۔پھر لوگوں کو حکم دیا تو انھوں نے اپنے برتن اور مشکیں بھر لیں۔اس دن انھوں نے کوئی برتن یا مشک ایسی نہیں چھوڑی جسے بھر نہ لیا ہو۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کپڑے(دوپٹے)کو پھیلانے کا حکم دیا تو وہ پھیلا دیا گیا۔پھر اپنے اصحاب کو حکم دیا تو وہ اپنے کھانے پینے کے سامان میں سے لاتے رہے حتیٰ کہ اس عورت کا کپڑا بھر گیا۔پھر اس سے کہا: جاؤ ہم نے تمھارے پانی سے کچھ نہیں لیا مگر اللہ نے ہمیں یہ پلایا ہے(تمھارا پانی جوں کا توں بھراپڑا ہے)۔ وہ اپنے گھر والوں کے پاس آئی اور(ساری)خبر انھیں بتائی۔کہنے لگی کہ میں جس شخص کے پا س سے آئی ہوں وہ لوگوں میں سب سے بڑا جادوگر ہے یا وہ بے شک اللہ کا سچا رسول ہے۔پھر اس کے ڈیرے والے آئے اور سب مسلمان ہوگئے۔ (۱۲۰)عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الْوَلِیْدِ بْنِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ:خَرَجْتُ أَنَا وَأَبِيْ نَطْلُبُ الْعِلْمَ، مَضَیْنَا حَتّٰی أَتَیْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِاللّٰہِ فِيْ مَسْجِدِہٖ، قَالَ:سِرْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَتّٰی نَزَلْنَا وَادِیًا أَفْیَحَ فَذَھَبَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقْضِيْ حَاجَتَہٗ، فَاتَّبَعْتُہٗ بِإِدَاوَۃٍ مِنْ مَائٍ، فَنَظَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَلَمْ یَرَ شَیْئًا یَسْتَتِرُ بِہٖ وَإِذَا بِشَجَرَتَیْنِ بِشَاطِیِٔ الْوَادِيْ؛ فَانْطَلَقَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلٰی اِحْدَاھُمَا فَأَخَذَ بِغُصْنٍ مِنْ أَغْصَانِہَا فَقَالَ:(( انْقَادِيْ عَلَيَّ بِاِذْنِ اللّٰہِ))۔فَانْقَادَتْ مَعَہٗ کَالْبَعِیْرِ الْمَخْشُوْشِ الَّذِيْ یُصَانِعُ قَائِدَہٗ، حَتّٰی أَتَی الشَّجَرَۃَ الْأُخْرٰی، فَأَخَذَ بِغُصْنٍ مِنْ أَغْصَانِھَا، فَقَالَ:(( انْقَادِيْ عَلَيَّ بِاِذْنِ اللّٰہِ))۔فَانْقَادَتْ مَعَہٗ کَذٰلِکَ، حَتّٰی إِذَا کَانَ بِالْمَنْصَفِ مِمَّا بَیْنَھُمَا لَأَمَ بَیْنَھُمَا یَعْنِيْجَمَعَھُمَا فَقَالَ:[1]
Flag Counter