Maktaba Wahhabi

187 - 548
((اسْتَأْذَنْتُ رَبِّيْ فِيْ أَنْ أَسْتَغْفِرَلَھَا، فَلَمْ یَأْذَنْ لِيْ، وَاسْتَاْذَنْتُہٗ فِيْ أَنْ أَزُوْرَ قَبْرَھَا، فَأَذِنَ لِيْ، فَزُوْرُوا الْقُبُوْرَ فَإِنَّھَا تُذَکِّرُ الْآخِرَۃَ))۔صحیح سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود(بھی)روئے اور دوسروں کو بھی رلایا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے۔پھر فرمایا: میں نے اپنے رب سے ان کے لیے استغفار کی اجازت مانگی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور(پھر)میں نے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت مانگی تو اس(رب)نے مجھے اس کی اجازت دے دی۔پس قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ اس سے آخرت کی یادتازہ ہوتی ہے۔ (۲۷۳)عَنْ أَنَسٍ قَالَ:شَہِدْنَا ابْنَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم؛وَرَسُوْلُ اللّٰہِ جَالِسٌ عَلَی الْقَبْرِ، فَرَأَیْتُ عَیْنَیْہِ تَدْمَعَانِ، فَقَالَ:((ھَلْ فِیْکُمْ مِنْ أَحَدٍ لَمْ یُقَارِفِ اللَّیْلَۃَ؟))فَقَالَ أَبُوْطَلْحَۃَ: أَنَا ، قَالَ :((فَاَنْزِلْ فِيْ قَبْرِھَا))فَنَزَلَ فِيْ قَبْرِھَا۔صحیح[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کے جنازے میں حاضر ہوئے اور رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبر کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔میں نے دیکھا کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی ایسا شخص(بھی)ہے جو رات اپنے گھر والوں(بیوی)کے پاس نہ گیا ہو؟(جماع نہ کیا ہو؟)تو ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو تم اس کی قبر میں اترو،، پھر وہ اس کی قبر میں اترے(اور آپ کی بیٹی کو قبر میں اتارا)۔ (۲۷۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نَعٰی زَیْدًا وَجَعْفَرًا وَابْنَ رَوَاحَۃَ لِلنَّاسِ؛ قَبْلَ أَنْ یَّأْتِیَھُمْ خَبْرُھُمْ، فَقَالَ:(( أَخَذَ الرَّایَۃَ زَیْدٌ فَاُصِیْبَ؛ ثُمَّ أَخَذَھَا جَعْفَرٌ فَأُصِیْبَ؛ ثُمَّ أَخَذَ ابْنُ رَوَاحَۃَ فَأُصِیْبَ، وَعَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ، حَتّٰی أَخَذَ الرَّایَۃَ سَیْفٌ مِّنْ سُیُوْفِ اللّٰہِ؛ حَتّٰی فَتَحَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ))۔صحیح[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زید رضی اللہ عنہ(بن حارثہ)جعفر رضی اللہ عنہ(بن ابی طالب، طیار)اور ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر، ان کی اطلاع آنے سے پہلے لوگوں کو دے دی پھر فرمایا: ’’زید نے جھنڈا لیا پھر وہ شہید ہوگئے پھر ابن رواحہ نے اسے پکڑا تو وہ بھی شہید ہوگئے،، آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے(پھر فرمایا)’’جھنڈے کو اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار(خالد بن
Flag Counter