Maktaba Wahhabi

214 - 548
مُسْتَعْجِلَۃً تُلَوِّثُ خِمَارَھَا حَتّٰی لَقِیَتْ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَقَالَ لَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:((مَالَکِ یَا أُمَّ سُلَیْمٍ؟))فَقَالَتْ:یَا نَبِيَّ اللّٰہِ، أَدَعَوْتَ عَلٰی یَتِیْمَتِيْ؟ قَالَ :(( وَمَا ذَاکَ یَا أُمَّ سُلَیْمٍ؟))قَالَتْ:زَعَمَتْ أَنَّکَ دَعَوْتَ أَنْ لَّا یَکْبُرَ سِنُّھَا، وَلاَ یُکْثِرُ قَرْنُہَا۔قَالَ:فَضَحِکَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، ثُمَّ قَالَ :(( یَاأُمَّ سُلَیْمٍ، أَمَا تَعْلَمِیْنَ شَرْطِيْ عَلٰی رَبِّيْ، أَنِّي اشْتَرَطْتُّ عَلٰی رَبِّيْ))فَقُلْتُ:إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ، أَرْضٰی کَمَا یَرْضَی الْبَشَرُ؛ وَأَغْضَبُ کَمَا یَغْضَبُ الْبَشَرُ، فَأَیُّمَا أَحَدٍ دَعَوْتُ عَلَیْہِ مِنْ أُمَّتِيْ بِدَعْوَۃٍ لَیْسَ لَھَا بِأَھْلٍ أَنْ یَّجْعَلَھَا لَہٗ طَھُوْرًا وَزَکٰوۃً، وَقُرْبَۃً یُقَرِّبُہٗ بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔صحیح سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا:(میری والدہ)ام سلیم رضی اللہ عنہا کے پاس ایک یتیم لڑکی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یتیم لڑکی کو دیکھا تو کہا: تو وہ لڑکی ہے جو بڑی ہوگئی(لیکن)تیری عمر بڑی نہ ہو۔وہ یتیم لڑکی ام سلیم کے پاس روتی ہوئی گئی۔ام سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا: بچی تجھے کیا ہوا ہے؟ لڑکی نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بددعا دی ہے کہ میری عمر زیادہ نہ ہو۔اب میری عمر کبھی زیادہ نہیں ہوگی ام سلیم رضی اللہ عنہا اپنا دوپٹہ اوڑھتی ہوئی جلدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلی گئیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اے ام سلیم رضی اللہ عنہا!تجھے کیا ہوا ہے؟ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا آپ نے میری یتیم لڑکی کو بددعا دی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ بددعا کیا ہے اے ام سلیم! انھوں نے کہا: وہ کہتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی ہے کہ اس کی عمر بڑی نہ ہو اور اس کی سہیلیاں زیادہ نہ ہوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(یہ سن کر)ہنس پڑے پھر کہا: ام سلیم! کیا تجھے پتا نہیں کہ میں نے اپنے رب سے کیا شرط طے کی ہے۔میں نے یہ شرط طے کی ہے کہ میں یقیناً بشر(انسان)ہوں جس طرح انسان راضی ہوتے ہیں میں بھی راضی ہوتا ہوں اور جس طرح انسان ناراض ہوتے ہیں میں بھی ناراض ہوجاتا ہوں۔میں نے اپنی امت میں سے جس شخص کو ایسی بددعا دی ہے جس کا وہ مستحق نہیں ہے تو اللہ اسے اس کے لیے پاک کرنے والی اور رحمت بنادے اور ایسی قربت بنادے جس کے ساتھ وہ قیامت میں فائدہ اٹھائے۔ (۳۲۲)عَنْ أَبِيْ لُبَابَۃَ بْنِ عَبْدِالْمُنْذِرِرضی اللّٰہ عنہ قَالَ :(( اسْتَسْقٰی رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، اللّٰھُمَّ اسْقِنَا))[1]
Flag Counter