Maktaba Wahhabi

319 - 548
(۵۷۸)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّيْ مِنَ اللَّیْلِ ثَلٰثَ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً:خَمْسٌ یُوْتِرُ بِہِنَّ لَا یَجْلِسُ إِلاَّ فِيْ آخِرِھِنَّ۔صحیح[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے۔وتر کی پانچ رکعتیں پڑھتے جن کے صرف آخر میں(تشہد کے لیے)بیٹھتے تھے۔ (۵۷۹)عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَتَّی انْتَفَخَتْ قَدَمَاہُ، فَقِیْلَ لَہٗ: أَتَتَکَلَّفُ ھٰذَا وَقَدْ غُفِرَلَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ؟ قَالَ:(( أَوَلَا أَکُوْنُ عَبْدًا شَکُوْرًا))۔صحیح[2] سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے(اتنی لمبی)نماز پڑھی حتیٰ کہ آپ کے پاؤں سوج گئے۔آپ کو کہاگیا کہ: آپ اتنی تکلیف(کیوں)کررہے ہیں؟ اوراللہ نے یقیناً آپ کے اگلے پچھلے گناہ(لغزشیں)معاف کردئیے ہیں؟ آپ نے فرمایا: کیا میں(اللہ کا)شکرگزار بندہ نہ بنوں؟ (۵۸۰)عَنْ مَسْرُوْقٍ أَنَّہٗ سَأَلَ عَائِشَۃَ عَنْ وِتْرِ النَّبِيِّ ا فَقَالَتْ:مِنْ کُلِّ اللَّیْلِ قَدْ أَوْتَرَ، أَوَّلَہٗ وَأَوْسَطَہٗ وَآخِرَہٗ، فَانْتَھٰی وِتْرُہٗ حِیْنَ مَاتَ فِی السَّحَرِ۔صحیح[3] سیدنا مسروق(تابعی رحمہ ا للہ)نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وتر کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: رات کے ہر حصے، شروع ، درمیان اور آخر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وتر پڑھا ہے۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے تو آپ کا آخری وتر، فجر(کی اذان)کے قریب ہوتا تھا۔ (۵۸۱)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ النَّبِيُّ ا یُصَلِّيْ وَأَنَا رَاقِدَۃٌ مُعْتَرِضَۃٌ عَلٰی فِرَاشِہٖ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُّوْتِرَ أَیْقَظَنِيْ فَأَوْتَرْتُ۔صحیح[4]
Flag Counter