Maktaba Wahhabi

320 - 548
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بستر پر لیٹی سوئی ہوتی تھی۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وتر(پڑھنے)کا ارادہ کرتے تو مجھے اٹھا دیتے۔پس میں(بھی)وتر پڑھ لیتی۔ (۵۸۲)عَنْ أَبِيْ اِسْحَاقَ قَالَ:أَتَیْتُ الْأَسْوَدَ بْنَ یَزِیْدَ فَقُلْتُ:حَدِّثْنِيْ کَمَا حَدَّثَتْکَ بِہٖ أُمُّ الْمُؤْمِنِیْنَ عَنْ صَلاَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، قَالَتْ:کَانَ یَنَامُ أَوَّلَ اللَّیْلِ وَیُحْیِيْ آخِرَہٗ، فَرُبَمَا کَانَتْ لَہُ الْحَاجَۃُ إِلٰی أَھْلِہٖ، ثُمَّ یَنَامُ قَبْلَ أَنْ یَّمَسَّ مَائً، حَتّٰی إِذَا کَانَ عِنْدَ نِدَائِ الْأَوَّلِ قَالَتْ وَثَبَ وَمَا قَالَتْ:قَامَ، فَأَفَاضَ عَلَیْہِ الْمَائَ، وَمَا قَالَتِ اغْتَسَلَ، وَأَنَا أَعْلَمُ مَا تُرِیْدُ وَإِنْ لَّمْ یَکُنْ جُنُبًا تَوَضَّأَ لِلصَّلاَۃِ۔صحیح[1] سیدنا ابواسحاق(السبیعی، تابعی)بیان کرتے ہیں کہ میں اسود بن یزید(تابعی)کے پاس آیا تو کہا: ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ کو جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں حدیث بیان کی ہے وہ مجھے(بھی)بتادیں۔ (انھوں نے کہا)کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے پچھلے حصے میں سوجاتے اور آخری حصے میں بیدار رہتے۔کبھی کبھار آپ کو اپنے گھر والوں سے کوئی کام ہوتا پھر آپ پانی کو چھونے کے بغیر(ہی)سوجاتے۔حتیٰ کہ(فجر کی)پہلی اذان پر آپ اٹھ کھڑے ہوتے تو اپنے اوپر پانی بہاتے(غسل کرتے)عائشہ رضی اللہ عنہا نے ’’قام،، اور ’’اغتسل،، کے الفاظ بیان نہیں کئے اور مجھے پتا تھا کہ ان کا کیا مطلب ہے۔ اور اگر آپ جنبی نہ ہوتے تو نماز کے لئے(صرف)وضو کرتے۔ (۵۸۳)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا صَلّٰی رَکْعَتَیِ الْفَجْرِ؛ فَإِنْ کُنْتُ مُسْتَیْقِظَۃً حَدَّثَنِيْ وَإِلاَّ اضْطَجَعَ۔صحیح[2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر کی دو رکعتیں پڑھتے اگر میں بیدار ہوتی تو مجھ سے باتیں کرتے ورنہ لیٹ جاتے تھے۔
Flag Counter