Maktaba Wahhabi

403 - 548
فَأَلْقَیْنَا نِعَالَنَا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :(( إِنَّ جِبْرِیْلَ اَتَانِيْ فَأَخْبَرَنِيْ أَنَّ فِیْھِمَا قَذَرًا))أَوْ قَالَ: أَذًی((إِذَا جَائَ أَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فَلْیَنْظُرْ، فَإِنْ رَاٰی فِيْ نَعْلَیْہِ قَذَرًا أَوْ أَذًی فَلْیَمْسَحْہُ، وَلْیُصَلِّ فِیْھِمَا))۔ سیدنا ابوسعیدالخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو نماز پڑھا رہے تھے کہ آپ نے اپنے جوتے اتار دئیے اور انھیں اپنی بائیں طرف رکھ دیا۔جب لوگوں نے یہ دیکھا تو اپنے جوتے اتار دئیے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھ لی(تو)فرمایا: تم(لوگوں)نے اپنے جوتے کیوں اتار دئیے؟ انھوں نے کہا: ہم نے دیکھا کہ آپ نے اپنے جوتے اتار دئیے تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دئیے تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے جبریل نے آکر بتایا کہ ان میں نجاست لگی ہوئی ہے۔جب کوئی تم میں سے مسجد آئے تو(اپنے جوتے)دیکھ لے اگر ان میں نجاست لگی ہو تو انھیں(زمین پر)رگڑ لے اور ان میں نماز پڑھے۔ (۸۲۶)عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَمْشِيْ حَافِیًا، وَنَاعِلاً ، وَیَشْرَبُ قَائِمًا، وَقَاعِدًا۔وَیَتْفُلُ عَنْ یَّمِیْنِہٖ، وَشِمَالِہٖ۔وَیَصُوْمُ فِی السَّفَرِ وَیُفْطِرُ۔[1] سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ننگے پاؤں اور جوتے پہن کر(دونوں طرح)چلتے تھے اورکھڑے ہو کر اور بیٹھ کر(دونوں طرح)پیتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم دائیں وبائیں(دونوں طرف نماز میں)رخ پھیرتے تھے اور سفر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ(بھی)رکھتے اور افطار(بھی)کرتے تھے۔ (۸۲۷)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَص:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلّٰی حَافِیًا وَ مُتَنَعِّلًا۔[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ننگے پاؤں اور جوتے پہن کر(دونوں طرح)نماز پڑھتے تھے۔ (۸۲۸)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَلْبَسُ نَعْلَہُ الْیُمْنٰی قَبْلَ الْیُسْرٰی، وَیَنْزِعُ الْیُسْرٰی[3]
Flag Counter