Maktaba Wahhabi

466 - 548
((مَنْ اَطْعَمَہُ اللّٰہُ طَعَامًا فَلْیَقُلْ:اللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ، وَأَطْعِمْنَا خَیْرًا مِّنْہُ، وَمَنْ سَقَاہُ لَبَنًا فَلْیَقُلْ: اللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ، وَزِدْنَا مِنْہُ))فَقَالَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( لَیْسَ شَيْئٌ یُجْزِیُٔ مَکَانَ الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ غَیْرَ اللَّبَنِ)) سیدناابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے۔وہ ایک برتن میں دودھ لے آئیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا۔میں دائیں طرف تھا اور خالد بائیں طرف تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پینے کی تمھاری باری ہے اگر چاہو تو خالد کو پہلے پلادو تو میں نے کہا: میں آپ کے جھوٹے پر کسی کو ترجیح نہیں دوں گا۔پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے اللہ کھانا کھلائے(تو یہ دعا)کہے: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَاَطْعِمْنَا خَیْرًا مِّنْہُ۔ ’’اے اللہ! ہمیں اس میں برکت دے اور ہمیں اس سے بہتر کھلا۔‘‘ اور جسے کوئی دودھ پلائے تو یہ(دعا)پڑھے: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہُ۔’’اے اللہ ہمیں اس میں برکت ڈال اور اسے زیادہ کردے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھانے اور پینے کے برابر دودھ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ (۱۰۰۸)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ اَحَبُّ الشَّرَابِ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْحُلْوُ الْبَارِدُ۔[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک پسندیدہ مشروب ٹھنڈا(اور)میٹھا ہوتا تھا۔ (۱۰۰۹)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم شَرِبَ لَبَنًا، فَدَعَا بِمَائٍ فَتَمَضْمَضَ، وَقَالَ:(( إِنَّ لَہٗ دَسَمًا))۔صحیح[2] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا تو پانی منگوا کر کلی کی اور فرمایا: اس میں چکناہٹ ہے۔ (۱۰۱۰)عَنْ أَنَسٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:لَقَدْ سَقَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِھٰذَا الْقَدَحِ الشَّرَابَ کُلَّہٗ: الْمَائَ، وَالنَّبِیْذَ، وَالْعَسَلَ، وَاللَّبَنَ۔صحیح[3]
Flag Counter