Maktaba Wahhabi

480 - 548
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کو آزاد کیا اور ان کی آزادی ہی ان کا مہر تھی اور حیس(حلوہ)سے ولیمہ ہوا۔ (۱۰۴۷)عَنْ أَنَسٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:أَقَامَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بَیْنَ خَیْبَرَ وَالْمَدِیْنَۃِ ثلَاَثًا، وَیُبْنٰي عَلَیْہِ بِصَفِیَّۃَ بِنْتِ حُیَيٍّ قَالَ:فَدَعَوْتُ الْمُسْلِمِیْنَ إِلٰی وَلِیْمَتِہٖ ، فَمَا کَانَ فِیْھَا مِنْ خُبْزٍ وَلَا لَحْمٍ، أَمَرَ بِالْأَنْطَاعِ فَأُلْقِيَ فِیْھَا مِنَ التَّمْرِ وَالْأَقِطِ وَالسَّمْنِ، فَکَانَتْ تِلْکَ وَلِیْمَتَہٗ، فَقَالَ الْمُسْلِمُوْنَ: إِحْدٰی أُمَّھَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ، أَوْمِمَّا مَلَکَتْ یَمِیْنُہٗ، قَالُوْا: إِنَّ حَجَبَھَا فَھِيَ مِنْ أُمَّھَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ، وَإِنْ لَّمْ یَحْجُبْھَا فَھِيَ مِمَّا مَلَکَتْ یَمِیْنُہٗ فَلَمَّا ارْتَحَلَ وَطَّأَلَھَا خَلْفَہٗ، وَمَدَّالْحِجَابَ بَیْنَھُمَا وَ بَیْنَ النَّاسِ۔صحیح[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خیبر اور مدینے کے درمیان تین دن رہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ بنت حیی کے ساتھ شادی کرکے وہاں رات گزاری تھی۔میں نے مسلمانوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ولیمے کی طرف دعوت دی۔اس میں نہ روٹی تھی اور نہ گوشت تھا۔آپ نے حکم دیا تو دسترخوان بچھائے گئے۔ان پر کھجوریں ، پنیر اور گھی ڈال دیا گیا۔بس آپ کا یہی ولیمہ تھا۔مسلمانوں نے(آپس میں)کہا: یہ(صفیہ)امہات المومنین رضی اللہ عنہن میں سے ہوں گی یا آپ کی لونڈیوں میں سے۔ لوگوں نے کہا: اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پردہ کرایا تو امہات المومنین میں سے اور اگر پردہ نہ کرایا تو لونڈیوں میں سے ہوں گی۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر شروع کیا تو انھیں سواری پر اپنے پیچھے بٹھا لیا اور ان کے اور لوگوں کے درمیان پردہ ڈال لیا۔ (۱۰۴۸)عَنْ صَفِیَّۃَ بِنْتِ شَیْبَۃَ قَالَتْ:(( أَوْلَمَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی بَعْضِ نِسَائِہٖ بِمُدَّیْنِ مِنْ شَعِیْرٍ))۔صحیح[2] سیدہ صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض بیویوں پر دو مد جو سے ولیمہ کیا تھا۔ ٭٭٭
Flag Counter