Maktaba Wahhabi

65 - 548
سے پوچھا تھا مجھے ان کے بارے میں(پہلے)کوئی علم نہیں تھا حتیٰ کہ اللہ نے(بذریعۂ وحی مجھے بتا دیا۔ (۶۰)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَوْمًا بَارِزًا لِلنَّاسِ إِذْ أَتَاہُ رَجُلٌ یَمْشِيْ فَقَالَ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا الْإِیْمَانُ؟ قَالَ :(( الْإِیْمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلَائِکَتِہٖ وَکِتَابِہٖ وَرُسُلِہٖ وَلِقَائِہٖ وَتُؤْمِنُ بِالْبَعْثِ الْآخَرِ))قَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا الْإِسْلَامُ؟ قَالَ:(( اْلإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَاللّٰہَ وَلَا تُشْرِکَ بِہٖ شَیْئًا، وَتُقِیْمَ الصَّلَاۃَ الْمَکْتُوْبَۃَ وَتُؤْتِيَ الزَّکٰوۃَ الْمَفْرُوْضَۃَ، وَتَصُوْمَ رَمَضَانَ))قَالَ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَاالْإِحْسَانُ ؟ قَالَ:(( الْإِحْسَانُ أَنْ تَعْبُدَاللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہُ فَإِنَّہٗ یَرَاکَ))۔قَالَ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَتَی السَّاعَۃُ؟ قَالَ:(( وَمَا الْمَسْؤلُ عَنْھَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ وَلٰکِنْ سَأُحَدِّثُکَ عَنْ أَشْرَاطِھَا، إِذَا وَلَدَتِ الْمَرْأَۃُ رَبَّتَھَا، فَذَالِکَ مِنْ أَشْرَاطِھَا، وَإِذَا کَانَ الْحُفَاۃُ الْعُرَاۃُ رُئُ وْسَ النَّاسِ فَذٰلِکَ مِنْ أَشْرَاطِھَا، وَإِذَا تَطَاوَلَ رِعَائُ الْبَھْمِ فِی الْبُنْیَانِ فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِھَا، فِيْ خَمْسٍ لَا یَعْلَمُھُنَّ إِلاَّ اللّٰہُ اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ اِلٰی قَوْلِہٖ﴿إِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ ﴾ ثُمَّ انْصَرَفَ الرَّجُلُ فَقَالَ:(( رُدُّوْا عَلَيَّ))فَأَخَذُوْا لِیَرُدُّوْا فَلَمْ یَرَوْا شَیْئًا، فَقَالَ:(( ھٰذَا جِبْرَئِیْلُ جَائَ لِیُعَلِّمَ النَّاسَ دِیْنَھُمْ))۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی چلتے ہوئے آیا۔پھر اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایمان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان یہ ہے کہ تو اللہ، اس کے فرشتوں، اس کی کتاب، اس کے رسولوں، اس سے ملاقات اور مرنے کے بعد دوبارہ زندگی پر یقین کرے۔اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اسلام کیا ہے؟ فرمایا: اسلام یہ ہے کہ تو اللہ کی عبادت کرے اور اس کے ساتھ کسی چیز کا شرک نہ کرے۔فرض نماز قائم کرے، فرض زکوٰۃ ادا کرے اور رمضان کے روزے رکھے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! احسان کیا ہے؟ فرمایا: احسان یہ ہے کہ تو اللہ کی اس طرح عبادت کرے گویا تو اسے دیکھ رہا ہے اور اگر تو نہیں دیکھ رہا تو وہ تجھے(یقینا)دیکھ رہا ہے۔اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! قیامت کب آئے گی؟ آپ نے فرمایا: اس بارے میں جس سے پوچھا گیا ہے وہ پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا۔لیکن میں تجھے اس کی نشانیاں بتاؤں گا۔جب عورت اپنا آقا جنے گی(بعض بچے اپنی ماؤں کو لونڈیاں بنالیں گے)تو یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے اور جب بھیڑوں کے چرواہے(عظیم الشان)کوٹھیوں میں فخروتکبر کریں گے تو یہ(بھی)قیامت کی نشانیوں میں سے ہے۔
Flag Counter