Maktaba Wahhabi

84 - 548
الْفَاقَۃَ، ثُمَّ أَتَاہُ آخَرُ فَشَکَا إِلَیْہِ قَطْعَ السَّبِیْلِ، فَقَالَ:(( یَاعَدِيُّ ھَلْ رَأَیْتَ الْحِیْرَۃَ؟))قُلْتُ:لَمْ أَرَھَا وَقَدْ أُنْبِئْتُ عَنْھَا، قَالَ:(( فَإِنْ طَالَتْ بِکَ حَیَاۃٌ فَلَتَرَیَنَّ الظَّعِیْنَۃَ تَرْتَحِلُ مِنَ الْحِیْرَۃِ حَتّٰی تَطُوْفَ بِالْکَعْبَۃِ، لَا تَخَافُ أَحَدًا إِلاَّ اللّٰہَ))قُلْتُ فِیْمَا بَیْنِيْ وَبَیْنَ نَفْسِيْ فَأَیْنَ دُعَّارُ طَيِّ الَّذِیْنَ قَدْ سَعَّرُوا الْبِلَادَ(( وَلَئِنْ طَالَتْ بِکَ حَیَاۃٌ لَیُفْتَحَنَّ۔کُنُوْزُ کِسْرٰی))۔قُلْتُ:کِسْرَی بْنُ ھُرْمُزَ ؟ قَالَ:(( کِسْرَی بْنُ ھُرْمُزَ، وَلَئِنْ طَالَتْ بِکَ حَیَاۃٌ لَتَرَیَنَّ الرَّجُلَ یُخْرِجُ مِلْاَکَفِّہٖ مِنْ ذَھَبٍ أَوْفِضَّۃٍ یَطْلُبُ مَنْ یَّقْبَلُہٗ مِنْہُ، وَلَیَلْقَیَنَّ اللّٰہَ أَحَدُکُمْ یَوْمَ یَلْقَاہُ وَلَیْسَ بَیْنَہٗ وَبَیْنَہٗ تُرْجُمَانٌ یُتَرْجِمُ لَہٗ، فَیَقُوْلَنَّ:أَلَمْ اَبْعَثْ إِلَیْکَ رَسُوْلًا فَیُبَلِّغَکَ؟ فَـیَقُوْلُ:بَلٰی، فَیَقُوْلُ:أَلَمْ أُعْطِکَ مَالًا وَاُفْضِلُ عَلَیْکَ؟ فَیَقُوْلُ:بَلٰی، فَیَنْظُرُ عَنْ یَّمِیْنِہٖ فَلاَ یَرٰی إِلَّا جَھَنَّمَ وَیَنْظُرُ عَنْ یَّسَارِہٖ فَلاَ یَرٰی إِلاَّ جَھَنَّمَ))۔قَالَ عَدِيٌّ:سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ:(( اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ فَإِنْ لَّمْ یَجِدْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ فَبِکَلِمَۃٍ طَیِّبَۃٍ))۔قَالَ:عَدِيٌّ فَرَأَیْتُ الظَّعِیْنَۃَ تَرْتَحِلُ مِنَ الْحِیْرَۃِ حَتّٰی تَطُوْفَ بِالْکَعْبَۃِ لَا تَخَافُ إِلَّا اللّٰہَ، وَکُنْتُ فِیْمَنِ افْتَتَحَ کُنُوْزَ کِسْرَی بْنِ ھُرْمُزَ، وَلَئِنْ طَالَتْ بِکُمُ الْحَیَاۃُ لَتَرَوُنَّ مَا قَالَ النَّبِيُّ أَبُو الْقَاسِمِا یُخْرِجُ مِلْأَ کَفِّہٖ۔صحیح سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا کہ آپ کے پاس ایک آدمی آیا اور فاقے کی شکایت کی۔پھر دوسرا آیا تو بتایا کہ راستے پر ڈاکو بیٹھے ہیں(اور لوٹ لیتے ہیں)تو آپ نے فرمایا: اے عدی! کیا تونے الحیرہ(کا علاقہ)دیکھا ہے؟ میں نے کہا: اُسے میں نے نہیں دیکھا اور مجھے اس کی خبر پہنچی ہے۔آپ نے فرمایا: اگر تیری زندگی لمبی ہوئی توتُو دیکھے گا کہ ایک عورت، الحیرہ سے ہودج میں سفر کرکے کعبہ کا طواف کرے گی۔وہ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرے گی۔میں نے اپنے دل میں کہا کہ طے قبیلے کے ڈاکو کہاں جائیں گے جنھوں نے شہروں کو جلا ڈالا ہے؟(آپ نے فرمایا:)اوراگر تیری زندگی لمبی رہی تو کسریٰ کے خزانے فتح ہوجائیں گے۔ میں نے کہا:(ایران کے بادشاہ)کسریٰ بن ہرمز(کے خزانے)؟ آپ نے فرمایا: کسریٰ بن ہرمز(کے)اور اگر تیری زندگی لمبی ہوئی تو تُو ضرور دیکھے گا کہ ایک آدمی سونے چاندی سے بھری ہتھیلی نکالے گا اور تلاش کرے گا کہ کوئی اسے قبول کرلے اور تم میں سے ہر آدمی اللہ کے سامنے ایک دن ضرور پیش ہوگا، اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہوگا۔پھر وہ ضرور پوچھے گا: کیا میں نے تیری طرف اپنا رسول نہیں بھیجا تھا تاکہ تجھ تک دین پہنچادے؟ وہ کہے گا: جی ہاں، پھر اللہ کہے گا: کیا میں نے تجھے مال نہیں دیا تھا اور تجھ پر اپنا فضل کیا تھا؟ وہ کہے گا:جی ہاں۔پھر وہ اپنے دائیں اور بائیں
Flag Counter