Maktaba Wahhabi

102 - 360
[زمانہ ٔنبوت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایسا احرام باندھنے والے شخص کے متعلق باب] امام نووی نے صحیح مسلم کی دونوں مذکور ہ بالاروایات پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ جَوَازِ تَعْلِیْقِ الْإِحْرَامِ] [1] [احرام کو معلّق کرنے کے جواز کے متعلق باب] ج: حافظ ابن حجر لکھتے ہیں، کہ جمہور کے نزدیک احرام کا معلّق کرنا درست ہے، البتہ مالکی حضرات اور اہل کوفہ کے نزدیک ایسا احرام صحیح نہیں۔ [2] امام ابن منیِّر بھی اسے زمانہ ٔنبوت کے ساتھ مخصوص سمجھتے ہیں۔ ان کی رائے میں اب احکام کے استقرار اور احرام کے مراتب واضح ہونے کے بعد ایسے احرام کی گنجائش نہیں۔ [3] امام ابن منیِّر کی ذکر کردہ بات کے حوالے سے دو باتیں پیش نظر رکھنا شاید مفید ہو۔ إن شاء اللہ تعالیٰ۔ ۱: کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنے یا اپنے صحابہ کے زمانے کے ساتھ مخصوص کیا؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے مخصوص کیے بغیر تخصیص کرنا شاید مناسب نہ ہو۔ ۲: استقرار احکام اور مراتب احرام کے واضح ہونے کے باوجود لوگو ں کی ایک بہت بڑی تعداد احرام کی تفصیلات سے بے خبر ہے۔ ایسے لوگوں کو تفصیلات سے آگاہ کرنے والے کے کسی جگہ میسر نہ آنے پر ثابت شدہ معلّق احرام سے روک کر لوگوں کو احرام سے محروم رکھنا درست معلوم نہیں ہوتا۔ واللہ تعالیٰ أعلم ۔[4]
Flag Counter