Maktaba Wahhabi

116 - 360
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا۔ (میں ان کے پاس حاضر ہوا) تو وہ کنوئیں کے کنارے دو نصب شدہ لکڑیوں کے درمیان پردے کی اوٹ میں غسل کر رہے تھے۔ میں نے انہیں سلام عرض کیا ، تو انہوں نے دریافت کیا: ’’کون ہو؟ ‘‘ میں نے عرض کیا: ’’میں عبداللہ بن حنین ہوں۔ مجھے عبداللہ بن عباس نے آپ کی خدمت میں ایک بات دریافت کرنے کی غرض سے بھیجا ہے: ’’کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَغْسِلُ رَأْسَہُ وَہُوَ مُحْرِمٌ؟‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالتِ احرام میں اپنے سر کو کس طرح دھوتے تھے؟‘‘ ابو ایوب رضی اللہ عنہ نے پردے پر اپنا ہاتھ رکھ کر اس کو اس قدر نیچا کیا ، کہ ان کا سر مجھے نظر آنے لگا، پھر انہوں نے پانی ڈالنے والے شخص سے فرمایا: ’’اُصْبُبْ‘‘ [پانی ڈالو۔] ’’ فَصَبَّ عَلیٰ رَأْسِہِ، ثُمَّ حَرَّکَ رَأْسَہُ بِیَدَیْہِ ، فَأَقْبَلَ بِہَا وَأَدْبَرَ۔‘‘ [پس اس شخص نے ان کے سر پر پانی ڈالا ، پھر انہوں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنے سر کو ہلایا، پھر وہ انہیں(یعنی دونوں ہاتھوں کو سر کے ) اگلے حصے تک لائے، پھر پچھلے حصے تک لے گئے۔‘‘ اور فرمایا: ’’ ہٰکَذَا رَأَیْتُہُ صلي اللّٰه عليه وسلم یَغْتَسِلُ‘‘۔[1]
Flag Counter