Maktaba Wahhabi

118 - 360
علاوہ ازیں امام مالک نے ام علقمہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’محرم کے متعلق عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا گیا: ’’ أَیَحُکُّ جَسَدَہُ؟‘‘ ’’کیا وہ اپنے جسم میں خارش کرے؟‘‘] تو میں نے انہیں جواب میں فرماتے ہوئے سنا: ’’ نَعَمْ ، فَلْیَحْکُکْہُ ، وَلْیَشْدُدْ، وَلَوْ رُبِطَتْ یَدَايَ ، وَلَمْ أَجِدْ إِلَّا رِجْلَيَّ لَحَکَکْتُ۔‘‘ [1] ’’ہاں، وہ اسے ( اپنے جسم کو) خارش کرے اور خوب اچھی طرح کرے۔میرے اگر دونوں ہاتھ باندھ دیے جائیں اور میرے لیے دونوں قدموں ہی سے خارش کرنا ممکن ہو، تو میں(پھر بھی) ضرور خارش کروں گی۔‘‘ امام بخاری لکھتے ہیں: ’’وَلَمْ یَرَابنُ عُمَرَ وَعَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہم بِالْحَکِّ بَأْسًا۔‘‘ [2] ’’ابن عمر اور عائشہ رضی اللہ عنہم کھجلی کرنے میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے۔‘‘ شیخ الاسلام ابن تیمیہ تحریر کرتے ہیں: ’’وہ (محرم) اپنے بدن میں خارش کر سکتا ہے۔ کھجلی اور غسل کرتے ہوئے اگر کچھ بال گر جائیں، تو (بھی) اس میں مضائقہ نہیں۔‘‘[3] سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ ابن باز لکھتے ہیں:
Flag Counter