’’وہ ان دونوں پر ایلوے کا لیپ کر لے۔‘‘
۲: امام بیہقی نے شمیسہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا:
’’احرام کے دوران میری آنکھوں میں تکلیف ہوئی، تو میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے سرمے کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے فرمایا:
’’ اِکْتَحِلْي بِأَيِّ کُحْلٍ شِئْتِ غَیْرَ الْإِثْمَدِ–– أَوْ قَالَتْ: ’’ غَیْرَ کُلِّ کُحْلٍ أَسْوَدَ–– أَمَا إِنَّہُ لَیْسَ بِحَرَامٍ ، وَلٰکِنَّہُ زِیْنَۃٌ ، وَنَحْنُ نَکْرَہُہُ۔‘‘ [1]
’’اثمد کے علاوہ جو سرمہ چاہو استعمال کرو–– یا انہوں نے فرمایا: ’’ ہر سیاہ سرمے کے علاوہ –– ‘‘ سنو! بے شک وہ حرام تو نہیں ، لیکن وہ زینت ہے اور ہم اسے (حالتِ احرام میں استعمال کرنا) ناپسند کرتے ہیں۔‘‘
۳: امام بیہقی نے نافع سے ابن عمر رضی اللہ عنہما کے متعلق روایت نقل کی ہے:
’’ أَنَّہُ کَانَ إِذَا رَمَدَ ، وَہُوَ مُحْرِمٌ، أَقْطَرَ فِيْ عَیْنَیْہِ الصَّبِرَ إِقْطَارًا۔‘‘
’’بے شک جب احرام کے دوران ان کی آنکھیں دکھتیں ، تو وہ ان میں ایلوا کے قطرے ڈالتے۔‘‘
اور بے شک انہوں نے فرمایا:
’’یَکْتَحِلُ الْمُحْرِمُ بِأَيِّ کُحْلٍ إِذَا رَمَدَ ، مَالَمْ یَکْتَحِلْ بِطِیْبٍ، وَمِنْ غَیْرِ رَمَدٍ۔‘‘ [2]
|