وَإِنْ شِئْتَ فَأَطْعِمْ ثَلَاثَۃَ آصُعٍ مِنْ تَمْرٍ لِسِتَّۃِ مَسَاکِیْنَ۔‘‘ [1]
’’اگر چاہو، تو ایک قربانی کرو اور اگر چاہو، تو تین روزے رکھو اور اگر چاہو، تو چھ مسکینوں کو تین صاع کھجوریں کھلاؤ۔‘‘
مؤطا امام مالک میں ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ أَيَّ ذٰلِکَ فَعَلْتَ أَجْزَأَ عَنْکَ۔‘‘ [2]
’’ان (تینوں میں سے) جو بھی تم نے کیا ، وہ تمہارے لیے کفایت کرے گا۔‘‘
دونوں دلیلوں کے حوالے سے دو باتیں:
۱: محرم کو مجبوری کی حالت میں سر منڈانے کی اجازت ہے۔
۲: سر منڈانے کے فدیہ میں محرم کو اختیار ہے ، کہ تینوں میں سے اپنی مرضی اور آسانی سے کوئی ایک کام کرے۔
امام ابن خزیمہ نے اس حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیاہے:
[بَابُ الرُّخْصَۃِ فِيْ حَلْقِ الْمُحْرِمِ رَأْسَہُ إِذَا مَرِضَ أَوْ آذَاہُ الْقُمَّلُ وَإِیْجَابِ الفِدْیَۃِ عَلیَ حَالِقِ الرَّأْسِ، وَإِنْ کَانَ حَلْقُہُ مِنْ مَرَضٍ أَوْ أَذًی بِرَأْسِہِ۔] [3]
[محرم کے بیمار ہونے یا جوؤں کے اذیت پہنچانے پر سر منڈانے کی اجازت اور سر منڈانے پر ، اگرچہ وہ بیماری یا سر میں تکلیف کی بنا پر ہو،
|