Maktaba Wahhabi

159 - 360
ہونے کی اجازت ہے۔‘‘[1] امام نسائی نے دوسری حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [دُخُوْلُ مَکَّۃَ لَیْلًا] [2] [مکہ میں رات کو داخل ہونا] ب: بعض علما نے محرم کے لیے دن کو مکہ مکرمہ آنا مستحب قرار دیا ہے۔ امام نووی نے پہلی حدیث پر درج ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَبِیْتِ بِذِيْ طُوَی عِنْدَ إِرَادَۃِ دُخُوْلِ مَکَّۃَ، وَالْاِغْتِسَالِ لِدُخُوْلِہَا، وَدُخُوْلِہَا نَہَارًا] [3] [مکہ میں داخلے کے وقت ذی طوی میں رات بسر کرنے، اس میں داخلے کے لیے غسل کرنے اور اس میں دن کو داخلے کے مستحب ہونے کے متعلق باب] امام نووی ہی نے لکھا ہے: ’’اس (محرم) کو رات اور دن میں (یعنی جب بھی وہ چاہے) مکہ میں داخلہ کی اجازت ہے، (کیونکہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے موقع پر دن کو اور اپنے عمرے میں رات کو داخل ہوئے۔ دونوں میں سے کون سا (وقت) افضل ہے؟ اس بارے میں دو آراء ہیں۔ دونوں میں سے زیادہ صحیح یہ ہے، کہ دن کو افضل ہے اور دوسری رائے یہ ہے، کہ دونوں فضیلت میں برابر ہیں۔‘‘[4]
Flag Counter