Maktaba Wahhabi

167 - 360
کرتے ہیں: ’’طَافَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِيْ حَجَّۃِ الْوِدَاعِ عَلٰی رَاحِلَتِہِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ لِیَرَاہُ النَّاسُ، وَلِیُشْرِفَ، وَلِیَسْأَلُوْہُ، فَإِنَّ النَّاسَ غَشَوْہُ۔‘‘[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں بیت (اللہ) کا طواف اور صفا و مروہ (کی سعی) سواری پر کی، تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں اور آپ ان (کی دسترس) سے بلند ہوجائیں اور تاکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (مسائل) دریافت کرسکیں، کیونکہ لوگوں نے آپ کے گرد بھیڑ کر رکھی تھی۔‘‘ ۲: امام ابوداؤد نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، ’’أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَدِمَ مَکَّۃَ، وَہُوَ یَشْتَکِيْ، فَطَافَ عَلٰی رَاحِلَتِہِ۔‘‘[2] ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ (مکرمہ) تشریف آوری کے وقت بیمار تھے، اس لیے آپ نے سواری پر طواف کیا۔‘‘ امام نووی سب سے پہلی حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں: ’’یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سوار ہونے کی علت کا بیان ہے۔ یہ بھی بیان کیا
Flag Counter