ب: حضرات ائمہ ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے حضرت یزید ابن شیبان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:
’’کُنَّا وَقُوْفًا بِعَرَفَۃَ مَکَانًا بَعِیْدًا مِنَ الْمَوْقِفِ، فَأَتَانَا ابْنُ مِرْبَعِ الْأَنْصَارِيِّ رضی اللّٰه عنہ ، فَقَالَ: إِنِّي رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِلَیْکُمْ یَقُوْلُ:
’’کُوْنُوْا عَلٰی مَشَاعِرِکُمْ، فَإِنَّکُمْ عَلٰی إِرْثٍ مِنْ إِرْثِ أَبِیْکُمْ إِبْرَاہِیْمَ علیہ السلام ۔‘‘[1]
’’ہم عرفات میں (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے) ٹھہرنے کے مقام سے دور ایک جگہ میں تھے، تو ہمارے پاس ابن مربع انصاری رضی اللہ عنہ آئے اور کہا: ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تمہاری طرف بھیجا ہوا قاصد ہوں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں:
’’تم اپنی حج کی جگہ پر جمے رہو، کیونکہ تم یقینا اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کے ترکہ میں سے ایک ترکہ پر ہو۔‘‘
ان حدیثوں کے متعلق تین باتیں:
ا: پہلی حدیث پر امام نووی نے حسب ذیل عنوان لکھا ہے:
[بَابُ مَا جَائَ أَنَّ عَرَفَۃَ کُلَّہَا مَوْقِفٌ] [2]
|