Maktaba Wahhabi

275 - 360
امام ابن منذر لکھتے ہیں: ’’کُلُّ مَنْ حَفِظْتُ عَنْہُ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ یَرَی الرَّمْي عَنِ الصَّبِيِّ الَّذِيْ لَا یَقْدِرُ عَلَی الرَّمْيِ۔‘‘[1] ’’وہ تمام اہل علم، جن سے میں نے علم حاصل کیا، رمی کی استطاعت نہ رکھنے والے بچے کی طرف سے رمی کرنے کے قائل تھے۔‘‘ حضرات ائمہ عطاء، زہری، مالک، شافعی اور اسحاق سب کی یہی رائے ہے۔[2] ب: معذور افراد کی طرف سے رمی: علامہ ابن قدامہ تحریر کرتے ہیں: ’’إِذَا کَانَ الرَّجُلُ مَرِیْضًا أَوْ مَحْبُوْسًا أَوْ لَہُ عُذْر جَازَ أَنْ یَسْتَنِیْبَ مَنْ یَرْمِيْ عَنْہُ۔‘‘[3] ’’جب آدمی بیمار ہویا قید کیا گیا ہو یا اس کے لیے کوئی اور عذر ہو، تو اس کے لیے رمی کرنے کی خاطر نائب مقرر کرنا جائز ہے۔‘‘ شیخ ابن باز رقم طراز ہیں: ’’رمی کی استطاعت نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے جمرات کو کنکریاں
Flag Counter