Maktaba Wahhabi

298 - 360
’’نہیں، وہ تو اس کی طرف سبقت لے جانے والے کے اونٹوں کے ٹھہرانے کی جگہ ہے۔‘‘ یعنی منیٰ کسی کے لیے مخصوص نہیں، بلکہ وہاں پہلے پہنچنے والا، وہاں پہلے جگہ پائے گا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ممانعت کے سبب کے متعلق علامہ طیبی لکھتے ہیں: ’’لِأَنَّ مِنٰی لَیْسَ مُخْتَصًّا بِأَحَدٍ، إِنَّمَا ہُوَ مَوْضِعُ الْعِبَادَۃِ مِنَ الرَّمْيِ، وَذِبْحِ الْہَدْيِ، وَالْحَلْقِ وَنَحْوِہَا۔ فَلَوْ اُجِیْزَ الْبِنَائُ فِیْہَا لَکُثُرتِ الْأَبْنِیَّۃُ وَیَضِیْقُ الْمَکَانُ، وَہٰذَا مِثْلُ الشَّوَارِعِ وَمَقَاعِدِ الْأَسْوَاقِ۔‘‘[1] ’’کیونکہ منیٰ کسی ایک کے لیے مخصوص نہیں، بلکہ وہ تو رمی، حج کی قربانی ذبح کرنے، سر منڈانے اور اسی طرح کی عبادت کی جگہ ہے۔ اگر اس میں عمارت (تعمیر کرنے) کی اجازت دی جائے، تو عمارتیں کثرت سے (تعمیر) ہوجاتیں اور جگہ تنگ پڑجاتی۔ اس کی حقیقت تو راستوں اور
Flag Counter