Maktaba Wahhabi

354 - 360
’’قَدْ حَلَلْتِ مِنْ حَجِّکِ وَعُمْرَتِکِ۔‘‘ ’’بے شک تم اپنے حج اور عمرے سے فارغ ہوچکی ہو۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّي أَجِدُ فِيْ نَفْسِيْ أَنِّي لَمْ أَطْفُ بِالْبَیْتِ حَتَّی حَجَجْتُ۔‘‘ ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بے شک میرے دل میں یہ خلش ہے، کہ میں نے حج سے پہلے بیت اللہ کا طواف نہیں کیا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فَاذْہَبْ بِہَا یَا عَبْدَ الرَّحْمٰنِ! فَأَعْمِرْہَا مِنَ التَّنْعِیْمِ۔‘‘ ’’اے عبد الرحمن۔ رضی اللہ عنہ ۔ انہیں لے جاؤ اور تنعیم سے (احرام بندھوا کر) عمرہ کروا دو۔‘‘ یہ معاملہ محصب کی شب [1] کو ہوا۔[2] دونوں روایتوں کے حوالے سے دو باتیں: ا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ماہواری کی بنا پر احرام کے باوجود جب عمرہ ادا نہ کرسکیں، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے مطابق انہوں نے اپنے عمرے کو حج کے احرام میں بدلا اور صرف مناسکِ حج ادا کیے، جو کہ انہیں حج و عمرہ دونوں سے کفایت کرگئے۔ ب: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خواہش پر، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے بعد تنعیم سے مستقل عمرہ کرنے کی انہیں اجازت دی۔
Flag Counter