Maktaba Wahhabi

78 - 256
حقیقت یہ ہے کہ انسان کے لیے یہی تین اوقات سب سے زیادہ نازک اور اہم ہیں وقت ولادت، جب وہ دنیا میں آتا ہے، وقت موت، جب وہ عالم برزخ میں پہنچتا ہے اور وقت حشرو نشر کہ جس میں عالم برزخ سے عالم آخرت میں اعمال کی جزا و سزا کے لیے پیش ہونا ہے، لہٰذا جس شخص کو اللہ کی جناب سے ان تین اوقات کے لیے سلامتی کی بشارت مل گئی، اسے سعادتِ دارین کا کُل ذخیرہ مل گیا۔ وہ اللہ کے برگزیدہ نبی تھے اور اللہ تعالیٰ نے انھیں بچپن ہی میں علم و حکمت سے مامور کردیا تھا۔ ان کی تعلیمات کا نچوڑ پانچ احکام تھے جو یہ ہیں: ( اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی پرستش نہ کرو اور نہ کسی کو اس کا شریک و سہیم ٹھہراؤ۔ ( خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرو کیونکہ جب تک تم نماز میں کسی دوسری جانب متوجہ نہ ہوگے، اللہ تعالیٰ برابر تمھاری جانب رضا و رحمت کے ساتھ متوجہ رہے گا۔ ( روزہ رکھو، اس لیے کہ روزے دار کی مثال اس شخص کی سی ہے جو ایک جماعت میں بیٹھا ہو اوراس کے پاس مشک کی تھیلی ہو جس کی خوشبو سے وہ دوسروں کو بھی مست کرتا رہے۔ ( مال میں سے صدقہ نکالا کرو کہ یہ دھن دولت قربان کرکے جان چھڑانے کے مترادف ہے۔ ( دن رات میں کثرت سے اللہ کاذکر کرتے رہو کیونکہ بلاشبہ انسان کے دشمن ’’شیطان‘‘ کے مقابلے میں اللہ کے ذکر میں مشغول ہونا مضبوط قلعے میں محفوظ ہونا ہے۔
Flag Counter