Maktaba Wahhabi

129 - 263
3۔ زمین وآسمان کو بنانے والا بھی صرف اللہ ہے از الوانی رحمہ اللہ: ’’ وخلق اللّٰه.. الایۃ ‘‘[1]یہ توحید کی تیسری عقلی دلیل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان اور اس ساری کائنات کو اظہار حق کے لیے پیدا فرمایا ہے تاکہ کائنات کو اظہار حق کے لیے پیدا فرمایا ہے تاکہ کائنات کا ذر ذرہ اس کی قدرت کاملہ اور اس کی صفات کارسازی پر دلالت کرے اور اس طرح اس کی وحدانیت پر ذرۂ کائنات سے ظاہر ہو۔ بالحق لیدل علی قدرته[2]ای لید علی وجوده وقدرته وصفات کماله[3] ’’ولتجزی کل نفس الخ‘‘[4]یہ تخویف اخروی ہے کہ اس کائنات کو پیدا کرنے میں ایک حکمت یہ بھی ہے تاکہ بندوں کا امتحان ہو اور ان میں نیکو کار اور بدکار کے درمیان امتیاز ہوجائے اور ہر ایک کو اس کے عمال کے مطابق جزاء سزا دی جائے اور کسی کی حق تلفی نہ ہو اور کسی پر زیادتی نہ ہونے پائے۔[5] تجزیہ: اس آیت میں اس بات کا اثبات ہے کہ زمین وآسمان کی تخلیق میں اللہ رب العزت کا کوئی شریک نہیں ہے اور اسی واحد رب نے زمین وآسمان کو ہماری سہولت کے لیے تخلیق فرمایا ہےاور یہ صفات صرف اور صرف اسی واحد کے شانِ شیان ہیں۔
Flag Counter