Maktaba Wahhabi

143 - 263
جسے اللہ تعالیٰ نے جبریل کو دے کر بھیجا تھا۔ ایک حدیث میں مروی ہے کہ: ’’عبادہ نےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا،جس نےگواہی دی کہ اللہ کےسوا اورکوئی معبود نہیں، وہ واحدہ لاشریک ہےاوریہ ہےکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کےبندے اوررسول ہیں اور یہ عیسیٰ علیہ السلام اس کےبندے اوررسول ہیں اور اس کا کلمہ ہیں،جسے پہنچادیا تھا اللہ نےمریم تک اور ایک روح ہیں اس کی طرف سےاوریہ کہ جنت حق ہےاوردوزخ حق ہے تواس نےجوبھی عمل کیا ہوگا(آخر)اللہ تعالی اسے جنت میں داخل کرے گا۔ولید نےبیان کیا کہ مجھ سے ابن جابر نےبیان کیا، ان سےعمیر نےاورجنادہ نے اوراپنی روایت میں یہ زیادہ کیا(ایسا شخص)جنت کےآٹھ دروازوں ےمیں سے جس سے چاہے(داخل ہوگا)‘‘ [1] 2۔’’الهين‘‘ کے بعد’’اثنین‘‘از الوانی رحمہ اللہ: جب تکوینی طور پر ساری کائنات اللہ تعالیٰ کے سامنے عاجز و بےبس اور اس کے زیر تصرف و اختیار ہے تو پھر اللہ کے سوا کسی اور کو الہ مت بناؤ۔ الٰہ یعنی کارساز اور مالک و مختار وہی ایک اللہ ہے۔ اسی سے ڈرو اور مصائب و آفات میں صرف اسی کو پکارو ”اِلٰهَیْنِ“ کے بعد ” اِثْنَیْنِ“ اس لیے فرمایا کیونکہ جنس الٰہ کی نفی مقصود نہیں بلکہ تعداد آلہہ کی نفی مقصود ہے۔ ”وَلَهُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ الخ“ یہ چوتھی دلیل سے متلعق ہے اور اسی کا حصہ ہے۔ ”وَاصِباً اي دائما“ربیع بن انس سے منقول ہے: واصبا اي خالصا(روح)اور ”اَلدِّیْن“ کے معنی عبادت کے ہیں۔ حضرت عکرمہ فرماتے ہیں الدین سے شہادت توحید اور تمام شرعی حدود و فرائض کی اقامت مراد ہے قال ابن جبیر العبادة وقال عکرمة شهادة ان لا الٰه الا اللّٰه و اقامة الحدود والفرائض[2]یعنی اللہ کے ساتھ کسی اور کو الوہیت میں مت شریک کرو اس کے سوا کوئی الوہیت کے لائق نہیں کیونکہ ساری کائنات کا مالک وہی ہے لہذا وہی سب کا کارساز ہے اور ہمیشہ سے وہی عبادت اور پکار کا مستحق ہے لہذا خالص اسی کی عبادت کرو، مشکلات میں صرف اسی کو پکارو اور اس کے تمام حدود و فرائض کی پورے خلوص کیساتھ پابندی کرو ”اَفَغَیْرَ اللّٰهِ تَتَّقُوْنَ“ یہ زجر ہے۔ فرمایا تمہیں ڈرنا تو اللہ سے چاہئے جو سارے جہان کا مالک اور سب کا کارساز ہے مگر تم غير اللہ سے ڈرتے ہو اور تم نے غیروں کو کارساز اور حاجت روا بنا رکھا ہے۔ ’’الهين ‘‘ کے بعد ’’اثنين‘‘از سعیدی رحمہ اللہ: ابو اللیث نصر بن محمد بن احمد السمرقندی سورۂ نحل:51کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’وَقَالَ اللّٰهُ لَا تَتَّخِذُوا إِلَهَيْنِ اثْنَيْنِ‘‘[3]یعنی یہ نہ کہو کہ خدا دو ہیں‘یعنی ایک تو اللہ عزوجل خدا ہیں اور
Flag Counter