Maktaba Wahhabi

219 - 263
کہ انہوں نے کہا ہے کہ مشرکین اللہ تعالیٰ کی الوہیت کا اقرار کرتے تھے اور اس میں شرک کرتے تھے لیکن وہ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت میں کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک قرار نہیں دیتے تھے۔اور اس آیت میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے’’ثُمَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ‘‘[1]اس سے معلوم ہوا کہ کفار اللہ تعالیٰ کی ربوبیت میں دوسروں کو شریک کرتے تھے اور یہ ابن تیمیہ کی تصریح کے خلاف ہے سو آپ اس کا مفصل رد کریں۔لہٰذا اللہ پر توکل کرتے ہوئے میں نے اس آیت کی تفسیر میں حافظ عبد المجید برسٹل کی فرمائش کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے:مشرکین اللہ تعالیٰ کی الوہیت کو مانتے تھے اور اس کا اقرار کرتے تھے‘اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے’’وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ اللّٰهُ ...‘‘ [2](اور اگر تم اُن سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو بول اُٹھیں گے کہ خدا نے) اور مشرکین میں سے کسی کا ہر گز ہر گز یہ اعتقاد نہیں تھا کہ بُت بارش برساتے ہیں اور تمام جہان والوں کو رزق دیتے ہیں اور تمام جہان والوں کی تدبیر کرتے ہیں‘ان کا شرک صرف یہ تھا کہ انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر کئی خود ساختہ معبود بنا لیے تھے اور اُن سے وہ اس طرح محبت کرتے تھے جس طرح اللہ تعالیٰ سے محبت کرنی چاہیے‘اور اس سے یہ معلوم ہوا کہ جس نے اللہ کو چھوڑ کر کسی اور سے ایسی محبت رکھی جو اللہ سے رکھنی چاہیے تو اس نے شرک کیا‘پس رب تبارک وتعالیٰ سبحانہ‘وہی مالک ہیں‘مدبر ہیں‘عطاء کرنے والے ‘روکنے والے‘نقصان پہنچانے والے‘نفع پہنچانے والے‘پست وبلند کرنے والے‘عزت وذلت سے دینے والے‘ پس جس نے شہادت دی کہ مذکورہ صفات اللہ کے علاوہ کسی اور کی بھی ہیں تو اس نے اللہ تعالیٰ کی ربوبیت میں شرک کیا۔[3] [4] شرک فی الربوبیت کے متعلق شیخ ابن تیمیہ کے افکار پر مصنف کا تعاقب: مصنف کہتے ہیں کہ شیخ ابن تیمیہ کا یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ’’اور مشرکین میں سےکسی کا ہر گز ہر گز یہ اعتقاد نہیں تھا کہ بُت بارش برساتے ہیں اور تمام جہان والوں کو رزق دیتے ہیں اور تمام جہاں والوں کی تدبیر کرتے ہیں‘ان کا شرک صرف یہ تھا کہ انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر کئی خودد ساختہ معبود بنا لیے تھے‘‘کیونکہ زیر تفسیر آیت میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے’’ ثُمَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ‘‘[5](پھر جن لوگوں نے اپنے رب کے ساتھ کفر کو اختیار کیا وہ(دوسروں کو اپنے رب کا)شریک قرار دیتے ہیں)۔اس آیت سے یہ واضح ہوا کہ مشرکین عرب ربوبیت میں بھی دوسروں کو اللہ تعالیٰ کا شریک قرار دیتے تھے‘سو شیخ
Flag Counter