Maktaba Wahhabi

5 - 263
تفسیر جواہر القرآن مولانا حسین علی الوانی رحمۃ اللہ علیہ کی مایۂ ناز کتاب ہے جس میں انہوں نے قرآن پاک کی غالباً ہر آیت سے توحیدکو اخذ کیا ہے اور بہت شاندار کتاب ہے۔اسی طرح دوسری کتاب تفسیر تبیان الفرقان جوکہ مولانا غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ علیہ کی شہرۂ آفاق کتاب ہےاس کتاب میں مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے آزاد خیال مفسرین کی تردید اور مضامین کومختصر مگر جامع انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ قبل اس کے کہ مباحث توحید کا آغاز کریں یہاں پر مصنفین اور زیرِ مطالعہ کتب کا تعارف لازمی معلوم ہوتا ہے لہٰذا مصنفین کے حالاتِ زندگی اور کتب کا مختصر تعارُف پیش ہے۔ تعارُف ومختصر حالاتِ زندگی مولانا حسین علی الوانی رحمۃ اللہ علیہ مولانا حسین علی الوانی رحمۃ اللہ علیہ مؤرخہ 25 مارچ 1867 بمطابق 19 ذوالقعدہ 1283ھ ہفتہ کے روز ’واں بھچراں ضلع میانوالی‘ میں پیدا ہوئے۔ [1] جبکہ مولانا قاضی شمس الدین رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک تقریباً185ھ کوآپکی ولادت ہوئی۔ [2] ان کا شجرۂ نسب اس طرح ہے’’حسین علی ابن حافظ میاں محمد ابن حافظ عبد اللہ ابن حافظ الیاس ابن حافظ ذکریا ابن حافظ امام دین رحمہم اللہ علیہم اجمعین‘‘ آپ کے آباؤاجدادمیں کئی پشتوں سے مسلسل حافظ چلے آرہے تھے۔اسی وجہ سے فوائد عثمانیہ میں آپ کی قوم میانہ لکھی ہے۔پنجاب کے دیہاتوں میں مولوی اور حفاظ کرام حضرات کو میانہ کہتے تھے جو ایک معزز لقب تھا‘میانہ آپ کی قوم نہیں ہے۔[3] مولانا الوانی رحمۃ اللہ علیہ کی دو شادیاں تھیں ان سے آپ کے پانچ بیٹے تھے جن میں مولانا صدردین صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور حافظ عبد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ تو حضرت صاحب کی زندگی میں ہی انتقال فرماگئے تھے۔اور مولانا محمد صادق صاحب نے درس گاہ کو قائم رکھا اور تبلیغ ودعوت میں زندگی بسر کی اور جمعیت اشاعۃ التوحید والسنہ کے سربراہ رہے اور مولانا عبد الرزاق صاحب رحمۃ اللہ علیہ دعوت الی القرآن اور تبلیغ توحید زندگی بھر کرتے رہےاور مولانا فقیر عبد الرحمٰن صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو اپنے والد صاحب سے خلافت بھی حاصل تھی تصوف وسلوک میں ان کا قدم راسخ تھا‘ہزاروں ان سے فیض یاب ہوئے۔[4] مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
Flag Counter