Maktaba Wahhabi

214 - 263
بھی ان کی الوہیت کی نفی پر زیادہ دلائل قائم فرمائے ہیں۔[1] 2۔شرک کرنےوالوں کے لیے وعید: یہ اہل کتاب کو ایمان لانے اور توحید کو مان لینے کی ترغیب ہے اور ساتھ ہی اخروی تخویف ہے یعنی اب وقت ہے ایمان لے آؤ قبل اس کے کہ ہمارا عذاب آجائے جب عذاب نازل ہوجائیگا پھر ایمان لانے سے کچھ فائدہ نہیں ہوگا۔ اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِهِ[2] زجروں اور تخویفوں کے درمیان ایک بار پھر زور دار الفاظ میں مقصود اصلی پر تنبیہ فرمادی کہ شرک کرنا اور توحید سے منہ موڑنا اتنا بڑا جرم اور کبیرہ گناہ ہے کہ وہ کسی کو بھی معاف نہیں ہوگا۔ یہ ناصحانہ انداز ایسا ہی ہے جیسا کہ کوئی واعظ حکیم اور ناصح مشفق دوران وعظ بہت سے مسائل بیان کرے اور درمیان میں کہہ دے کہ فلاں کام نہایت اہم اور ضرور ہے اور اس کا بجالانا ابدی ہے۔ پہلے احکام نوعیت بیان کر کے وَاعْبُدُوْا اللّٰهَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِهِ شَیْئًا سے اصل مسئلہ کی طرف متوجہ کیا کہ صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کی عبادت اور پکار میں کسی کو شریک نہ بناؤ۔ اس کے بعد بطور ترقی فرمایا شرک نہ کرو کیونکہ وہ ایک ناقابل معافی گناہ ہے اس سے ہر حال میں بچو یہ کسی حیلے سے معاف نہیں ہوگا۔[3] یہ اگر قرآن کو نہیں مانتے اور اس پر اعتراضات کرتے ہیں تو اس سے اس کی صداقت میں کوئی فرق نہیں آسکتا اس بات کی گواہی تو خود اللہ تعالیٰ دیتا ہے کہ اس کو اسی نے ہی نازل کیا ہے کیونکہ ایسی جامع بلند مضامین والی اور معجز کتاب غیر اللہ کی طرف سے نہیں ہوسکتی اس طرح قرآن خود ہی مشہود بہ اور خود ہی مشہود علیہ ہے پھر اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَصَدُّوْا سے تخویف اخروی ہے یعنی اے یہود اب بھی وقت ہے کفر وانکار اور ضد وعناد سے باز آجاؤ اور ایمان لے آؤ ورنہ یاد رکھو اللہ کے قبضہ سے نہیں بچ سکتے ہو کیونکہ ساری کائنات اس کے تصرف وا قتدار کے تحت ہے وہ تمہیں اس کی سخت سزا دے گا۔ یَا ایُّهَاالنَّاسُ قَدْ جَاءَکُمْ الرَّسُوْلُ سے خطاب عام کر کے حضرت پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)پر ایمان لانے کی ترغیب دی کہ اس پر ایمان لاؤ اور مسئلہ توحید مان لو اور اللہ کے سوا حضرت عزیر اور حضرت عیسیٰ علیہما السلام کو پکارنا چھوڑ دو کیونکہ وہ الہ نہیں ہیں الہ تو صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ 3۔ولا تقولوا ثلثة: مزید لکھتے ہیں کہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ خطاب نصاری سے ہے کیونکہ حضرت مسیح(علیہ السلام)کو انہوں نے ہی الٰہ بنایا تھا لیکن امام نسفی فرماتے ہیں کہ یہ خطاب یہود و نصاری دونوں سے ہے اور یہی راجح ہے کیونکہ
Flag Counter