Maktaba Wahhabi

215 - 263
پہلے کی تمام زجریں یہود سے متعلق ہیں یعنی اے یہود عیسیٰ(علیہ السلام)کے حق میں برا نہ کہو اور وہ معبود نہیں اور آخری پیغمبر پر بھی اعتراض نہ کرو دونوں کو مانو، ہاں تین خدا مت کہو(وَلَا تَقُوْلُوْا ثَلٰثَةً۔ غلو کے معنی حد سے تجاوز کرنے کے ہیں اور یہ دونوں فریق حضرت عیسیٰ(علیہ السلام)کے بارے میں حد سے گذر چکے تھے یہودی ان کی شان میں گستاخی کرتے اور کہتے تھے کہ العیاذ باللہ وہ زانیہ کے بیٹے ہیں اور نصاریٰ کو ان کے رتبے سے بڑھا کر خدا کا بیٹا اور اس کا نائب سمجھنے لگے تو اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے دونوں جماعتوں کو ان کے بارے میں غلو اور تجاوز عن الحد سے منع فرمایا۔ لا تجاوزوا الحد فغلت الی هود فی حط المسیح من منزلته حتی قالوا انه ابن الزبنا و غلت النصاریٰ فی رفعه عن مقداره حیث جعلوه ابن اللّٰه[1] حضرت مسیح مریم صدیقہ کا بیٹا ہے جو معجزانہ طور پر محض کلمہ کن سے بغیر باپ حضرت مریم کے بطن سے پیدا ہوئے اور وہ اللہ کے سچے رسول ہیں اس لیے انہیں ابن زانیہ مت کہو بلکہ دوسرے انبیا علیہم السلام کی طرح ان پر بھی ایمان لاؤ اور عیسائیوں سے فرمایا۔ وَلَا تَقُوْلُوْا ثَلَاثةٌ یعنی تین خدا مت کہوا الٰہ تو ایک ہی ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اس لیے حضرت عیسیٰ(علیہ السلام)کو الہ مت کہو بلکہ ان کو اللہ کا رسول مانو۔[2] 4۔شرک کی نفی پر دلائل: ’’لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ‘‘[3] أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ میں اَوْ بمعنی اِلَّا اَنْ ہے اور مطلب یہ ہے کہ جب آنحضرت(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نے مشرکین کے ایمان سے مایوس ہو کر ان پر بددعا کرنے کا ارادہ کیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان مشرکین کی عاقبت اور انجام کار کو میں جانتا ہوں نیز ان کے تمام امور اور معاملات میرے اختیار و تصرف میں ہیں۔ کیونکہ میرا علم محیط اور قدرت ہر چیز پر حاوی ہے آپ کا نہ علم ہر چیز پر محیط ہے اور نہ قدرت اس لیے آپ کو بددعاء کرنے کا اختیار نہیں یہاں تک کہ ان میں سے بعض کو میں توبہ کی توفیق دیدوں اور وہ اسلام قبول کرلیں اور جو کفر پر قائم رہیں ان کو دائمی عذاب میں مبتلا کروں ومعنی الایة لیس لک من امر مصالح عبادی شیء الا ما اوحی الیک فن اللّٰه تعالیٰ هو مالک امرهم ناما ان یتوب علیهم ویهدیهم فیسلموا او یهلکهم ویعذبهم ان اصروا علی الکفر[4]یا یہ دونوں لیقطع پر معطوف ہیں
Flag Counter