Maktaba Wahhabi

101 - 263
کرنا لازم ہے۔[1][2] مشمولات سؤر کا تذکرہ: سورۃ البقرۃ کے مشمولات: ٭ سورۃ البقرہ میں دو سو چھیاسی آیات ہیں اور سورۃ البقرہ قرآن مجید کی سب سے طویل سورت ہے۔ ٭ یہ مدینہ میں نازل ہونے والی پہلی سورت ہے سوائے آیت نمبر 281 کے کیونکہ یہ حجۃ الوداع کے موقع پر نازل ہوئی۔ ٭ سورۃ البقرۃ میں مسلمانوں کی اجتماعی حیات اور ان کی سلطنت اور سیاسی نظام کے متعلق آیات نازل ہوئی ہیں۔ ٭ سورۃ البقرۃ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور انبیاء سابقین علیہم السلام کے معتقدات کا بیان ہے اور یہ واضح کیا گیا ہے کہ اعمال صالحہ عقائد کے ترجمان ہیں۔ ٭ اس سورۃ میں مومنین‘کافرین اور منافقین کی صفات کو بیان کیا گیا ہے کہ نجات کا مدار عقائد صحیحہ پر ہے نہ کہ کافرین اور منافقین کی من گھڑت باتوں پر۔ ٭ سورۃ البقرۃ 47 سے 123 تک بنی اسرائیل کے جرائم ذکر کر کے یہ بتایا گیا ہے کہ بنی اسرائیل نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا کفر کیا وغیرہ۔ ٭ بنی اسرائیل سے خطاب کے بعد اہل اسلام کی طرف خطاب کو منتقل فرمایا اور سورۃ البقرۃ 177 میں دین کے اصول بیان فرمائے اور عبادات اور معاملات کے احکام شرعیہ بیان فرمائے جن میں نماز کو قائم کرنا‘ زکاۃ ادا کرنا‘ رمضان کے روزے رکھنا‘ بیت اللہ کا حج کرنا اور اللہ کی راہ میں جہادکرنا شامل ہیں۔[3]
Flag Counter