M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
40
- 1201
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
عرضِ ناشر
مقدمہ
سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ مکہ میں
(1) نام و نسب، کنیت، اوصاف اور خاندان
نام،کنیت اور لقب:
پیدائش:
خاندان اور نسلوں میں موروثی اثرات:
قبیلۂ قریش:
بنوہاشم:
عبدالمطلب بن ہاشم:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے والد ابوطالب:
امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ:
برادران علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ :
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی بیویاں اور اولاد:
امہات الاولاد:
جسمانی اوصاف:
(2) قبول اسلام اور ہجرت سے قبل مکہ کے اہم کارنامے
قبول اسلام:
اسلام لانے کا واقعہ:
علی رضی اللہ عنہ اورابوطالب کے درمیان کیا پیش آیا:
کیا مکہ میں علی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں خانہ کعبہ کے بتوں کو توڑا تھا؟
کیارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی پر علی رضی اللہ عنہ نے ابوطالب کو دفن کیا تھا؟
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی حفاظتی حس، اور ابوذر رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچانے میں آپ کا کردار:
اس واقعہ سے حاصل ہونے والے فوائد اور درس و عبرت کی باتیں:
مقصد کے اظہار سے پہلے احتیاط و آگاہی:
منزل تک پہنچنے کے لیے خفیہ حفاظتی تدابیر:
قبائل عرب کو اسلام کی دعوت دینے اور بنوشیبان سے گفتگو کرنے میں علی رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ساتھ:
اس واقعہ سے علی رضی اللہ عنہ نے کیا سیکھا اور کیا پایا:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر علی رضی اللہ عنہ کی فدائیت و جاں نثاری:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے اس فدائی مؤقف کے دروس و فوائد:
ہجرت:
(3) قرآن اور سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی زندگی پر اس کے اثرات
اللہ کی ذات، کائنات، زندگی، جنت، جہنم اور قضاء و قدر کے بارے میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا تصور:
علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک قرآن کی عظمت و اہمیت:
آپ کے بارے میں نازل ہونے والی قرآنی آیات:
قرآن آپ کی اس رائے کی تائید کرتا ہے کہ مسجد حرام کی تعمیر سے جہاد افضل ہے:
امت محمدیہ کے لیے آپ نہایت شفیق ثابت ہوئے:
بعض آیات قرآنیہ کی تفسیر نبوی کی تبلیغ:
تقدیر کے مطابق عمل آسان کردیا گیا ہے:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک قرآن مجید سے مسائل مستنبط کرنے کے اصول و مبادی
1۔ قرآن کے ظاہری معنی پر عمل کرنا:
2۔ مجمل آیت کو مفسر پر محمول کرنا:
3۔ مطلق کو مقید پر محمول کرنا:
4۔ ناسخ و منسوخ کا علم:
5۔ لغت عرب پر گہری نظر:
6۔ قرآن کی ایک نص کو دوسری نص سے سمجھنا:
7۔ مشکل آیات کے بارے میں استفسار کرنا:
8۔ سبب نزول کا علم:
9۔ عام حکم کی تخصیص:
10۔ اہل عرب اور ان کے مضافات کے باشندوں کے عادات و خصائل سے واقفیت:
11۔ قوت فہم اور معلومات کی وسعت:
علی رضی اللہ عنہ سے منقول چند آیات کی تفسیریں:
(3) بندۂ صالح کي وفات پر زمین کا رونا:
(4) قلبي خشوع اور مسلمانوں کے لیے دل میں نرم گوشہ رکھنا:
(5) دو مومن جگري دوست، دو کافر جگري دوست:
(6) زہد قرآن کے دو کلمات کے درمیان ہے:
(7) حالتِ نماز میں قرآني آیات میں تدبر و انہماک:
(4) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور مقام نبوت
1۔ اطاعت نبوی کا وجوب اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنن کا التزام اور ان پر کاربند رہنا:
2۔ دلائل نبوت سے متعلق علی رضی اللہ عنہ سے مروی احادیث:
ب:… زبان رسول صلي الله عليه وسلم سے پیشین گوئي:
ج:… رعب و دبدبہ کے ذریعہ سے مدد:
د:… مہر نبوت:
ھ:… پہاڑوں کا نبي صلي الله عليه وسلم کو سلام کرنا:
3۔ طریقۂ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے التزام کی رغبت دلانا:
4۔ فضائل نبوی اور امت پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض حقوق:
ا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں صدق بیانی کا وجوب اور آپ پر جھوٹ اور افترا پردارزی کی حرمت:
ب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کے اسباب سے احتراز و اجتناب:
ج: حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حسن ظن:
ز: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا:
ھ: محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم :
5۔ شخصیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خد و خال کی کامل و دقیق معرفت:
آپ صلي الله عليه وسلم کے حلیہ مبارک کا بیان:
نبي اکرم صلي الله عليه وسلم کے اخلاق حسنہ کا بیان:
6۔ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اور اتباع نبوی:
سواري پر سوار ہونے کي دعا:
کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پاني پینا:
وضو سے متعلق تعلیم نبوي:
رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم کي طرف سے علي رضی اللہ عنہ کو چند چیزوں کي ممانعت:
گناہ اور مغفرت:
مخلوق کي اطاعت صرف نیکی کے کاموں میں ہے:
ایک صدي کے بعد آج کا کوئي آدمي باقي نہیں رہے گا:
مدینہ والوں کے لیے برکت کي دعا:
پریشاني و بے چیني کے وقت کي دعا:
مجھے راز کي ایسي کوئي بات نہیں بتائي جسے لوگوں سے پوشیدہ رکھا ہو:
قبل از وقت زکوٰۃ کي ادائیگی:
رمضان کا آخري عشرہ:
سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے احادیث روایت کرنے والے لوگ:
4:…جابر بن عبداللّٰہ بن عمر بن حرام بن کعب بن غنم بن کعب انصاري السلمي رضی اللہ عنہ :
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے آپ کے اہل بیت:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے مشہور تابعین:
(5) ہجرت مدینہ سے غزوۂ احزاب تک سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے اہم کارنامے
مدینہ میں مؤاخاۃ (بھائی چارہ):
مہمات و سرایا
غزوہ عشیرہ<mfnote> :
غزوۂ بدر اولیٰ:
غزوۂ بدر:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے شادی
1۔ مہر اور شادی کا سامان:
2۔ شادی:
3۔ ولیمہ:
4۔ سیّدنا علی اور سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہما کی معیشت:
5۔ سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کا زہد و قناعت اور صبر :
اس واقعہ سے مستنبط ہونے والی چند اہم و اعلیٰ اقدار :
6۔ ہماری جانیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں، جب وہ ہمیں بیدار کرنا چاہے گا تبھی ہم بیدار ہوں گے:
7۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت:
8۔ لب و لہجہ کی صداقت:
9۔ دنیا و آخرت کی سرداری:
آپ کی اولاد یعنی حسن اور حسین رضی اللہ عنہما
حسن بن علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت پر چند احادیث:
حسین بن علی رضی اللہ عنہما :
آپ کے فضائل و مناقب پر چند احادیث
حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے مشترکہ فضائل میں وارد شدہ احادیث:
حدیث ’’کسائ‘‘ یعنی چادر اوڑھانے والی حدیث<mfnote> اور اہل بیت کا مفہوم:
آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مخصوص احکام
مالِ زکوٰۃ کھانے کی حرمت:
وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت کے حق دار نہیں:
مال غنیمت<mfnote> اور مال فے<mfnote> کے پانچویں حصہ کے مستحق ہیں:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ انھیں بھی درود میں شامل کرنا:
وہ خصوصی عقیدت ومحبت کے مستحق ہیں:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ غزوۂ احد میں:
اس واقعہ کے دروس و مواعظ اور عبرتیں:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ غزوۂ بنونضیر میں:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ غزوہ حمراء الاسد میں:
حادثۂ افک سے متعلق سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا موقف:
(6) غزوۂ احزاب سے لے کر وفات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم تک سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے اہم کارنامے
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ غزوۂ احزاب میں:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ غزوۂ بنو قریظہ میں:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ صلح حدیبیہ اور بیعت رضوان میں:
عمرۃ القضا7ھ اور سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نیز دختر حمزہ رضی اللہ عنہا کی کفالت :
فوائد، احکام، عبرت اور مواعظ
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ غزوۂ خیبر میں:
غزوۂ خیبر میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے موقف کے فوائد اور عبرت وموعظت کے چند درُوس
1: ایک عظیم فضیلت اور ظاہری منقبت :
2: دعائے نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت :
3: ز یر بحث حدیث کا امامت علی رضی اللہ عنہ سے کوئی تعلق نہیں:
4: چند متفر ق فوائد:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ فتح مکہ اور غزوۂ حنین میں:
سریۂ علی رضی اللہ عنہ بت شکنی کے لیے بنوطے کی طرف:
غزوۂ تبوک کے موقع پر مدینہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کی خبر گیری سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کے حوالے :
سیّدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کی قیادت میں پہلا اسلامی حج اور اس میں علی رضی اللہ عنہ کا اعلانی و نشریاتی کردار:
نجران کے نصاریٰ کا وفد، آیت مباہلہ اور سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا کردار (9ھ ):
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بحیثیت داعی و قاضی یمن کی طرف 10 ھ :
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ حجۃ الوداع میں:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہلانے اور دفن کرنے کا شرف سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے حق میں:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی مرض الموت میں جو وصیت نامہ لکھوانے کا ارادہ کیا تھا اس کی حقیقت:
دوسری فصل سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ خلفائے راشدین کے عہد میں
(1) سیّدنا علی رضی اللہ عنہ عہد صدیقی میں
سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خلافت پر جنابِ علی رضی اللہ عنہ کی بیعت:
کوفہ میں دور انِ خطبہ سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کی زبان سے ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کی مدح ومنقبت:
جنگ ارتداد میں سیّدناابوبکر رضی اللہ عنہ کو سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی مکمل تائید و مدد :
اپنی ذات پر سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی ترجیح وافضیلت خود علی رضی اللہ عنہ کی زبانی:
د:… علی رضی اللہ عنہ کی طرف سے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ’’صدیق‘‘ کا لقب، اور ان کی بہادری وسبقت الی الخیرات کی شہادت:
سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی امامت میں علی رضی اللہ عنہ کا نماز پڑھنا اور ان کے ہدایا و تحائف قبول کرنا:
میراث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق ابوبکر صدیق اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہما کا معاملہ:
یہ حدیث ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) کی من گھڑت ہے:
سنت اور اجماع سے دلیل کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو اپنا وارث نہیں بنایا:
سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی ابوبکر رضی اللہ عنہ سے رضا مندی:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ ، ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات کے موقع پر:
(2) سیّدنا علی رضی اللہ عنہ عہدفاروقی میں
عدالتی معاملات
1۔ ایک پاگل عورت کا معاملہ:
2۔ شراب نوش پردوگنی حد:
3۔ پیٹ میں پلنے والے بچے پر آپ کی حکومت نہیں ہے:
4۔ غلطی پر ڈٹے نہ رہو سنت کی طرف رجوع کرو!
5۔ اس آدمی نے جبراً بدکاری کرکے مجھے میرے خاندان میں رسوا کردیا:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور فاروقی مالی واداری تنظیمات
1۔ مالی امور میں:
2۔ اداری امور میں:
3۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کئی مرتبہ علی رضی اللہ عنہ کو مدینہ پر اپنا نائب مقرر کیا:
جہاد اور دیگر ملکی امور میں عمر رضی اللہ عنہ کا علی رضی اللہ عنہ سے مشورہ لینا:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور آل علی کا عمر رضی اللہ عنہ سے مخلصانہ تعلق
1۔ عبداللہ بن عمر کے مقابلہ میں تم اجازت پانے کے زیادہ مستحق ہو:
2۔ میرے پاس نہیں ہے کہ تم دونوں کو پہناؤں:
3۔ وظیفہ دینے میں بنی ہاشم کو مقدم کرنا:
4۔ یہ چادرمجھے میرے بھائی اوردوست نے دی ہے:
5۔ ینبع کی جاگیر داری:
6۔ اے ابوالحسن! کچھ ضرور کہو:
7۔ خواب سے متعلق علی اور عمر رضی اللہ عنہما کے درمیان گفتگو:
8۔ اُمّ کلثوم بنت علی سے عمر رضی اللہ عنہما کا نکاح:
9۔اے دختر رسول! تمھارے باپ سے زیادہ مجھے کوئی محبوب نہیں، اور ان کے بعد تم سے زیادہ کوئی ہمیں محبوب نہیں:
10۔ عباس اور علی رضی اللہ عنہما کا جھگڑا اور عمر رضی اللہ عنہ کا فیصلہ:
11۔ خلافت کے لیے سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کی منتخب کمیٹی میں سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کا نام اور جنابِ عمر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد ان کے حق میں علی رضی اللہ عنہ کے کلمات خیر:
(3) سیّدناعلی رضی اللہ عنہ ، عہد عثمانی میں
سیّدناعثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت پر علی رضی اللہ عنہ کی بیعت:
شوریٰ سے متعلق رافضی دسیسہ کاریاں
1۔ خلیفۃ المسلمین کے انتخاب میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر جانب داری کی تہمت:
2۔ اموی پارٹی اور ہاشمی پارٹی:
3۔ سیّدناعلی رضی اللہ عنہ سے منسوب کردہ تہمتیں اور جھوٹی روایات:
سیّدناعثمان اور جناب علی رضی اللہ عنہما کے مابین تفاضل:
1۔ عہد عثمانی میں حدود کی تنفیذ سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کے سپرد :
2۔ فتح افریقہ کے موقع پر کبار صحابہ کے ساتھ علی رضی اللہ عنہ بھی عثمان رضی اللہ عنہ کے مشیر:
3۔ سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کا عثمان رضی اللہ عنہ کو یہ مشورہ کہ لوگوں کو ایک قراء ت پر جمع کردو:
شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کے فتنہ میں سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کا موقف
1۔ شورش کے آغاز میں علی رضی اللہ عنہ کا موقف:
2۔ محاصرہ کے دوران سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کا موقف:
3۔ آل علی اور آل عثمان کے درمیان رشتہ داریاں:
خلفائے راشدین کی مدح ومنقبت میں سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کے اقوال
1۔ جنت کے پختہ عمر اور جوانوں کے دو سردار:
2۔ ان دونوں کے لیے دل میں وہی بات رکھتا ہوں جسے کر گزر نا چاہتا ہوں:
3۔ یہ میرا بیٹا عثمان ہے، جس کا نام عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے نا م پر رکھا ہے:
4۔ سیّدنا ابو بکر، عمر، اور عثمان رضی اللہ عنہم کی نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک خصوصی حیثیت تھی:
صحابہ کی تکفیر کا لازی نتیجہ کیا ہوگا؟
6۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور خلفائے راشدین میں بہتر تعلقات پر قرائن وواقعات کے شواہد و دلائل:
عظمت صحابہ کا بیان قرآن میں:
تیسری فصل بیعت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اہم اوصاف حمیدہ اور معاشرتی زندگی
جو لوگ اسلامی فقہ اور دینی بصیرت و حکمت کے جامع ہوں وہی اُمت مسلمہ کی تربیت و رہنمائی کے اہل ہیں۔ اسلامی حکمت اس بات سے عبارت ہے کہ لوگوں کے حالات و ظروف کی رعایت کے ساتھ ان پر حکم شرعی نافذ کرنا، لہٰذا حالات و ظروف اور رعایت کی نوعیت متعین کرنے کا تقاضا ہے کہ اسلامی معاشرہ کی صورتِ حال کا گہرائی و باریک بینی سے جائزہ لیا جائے۔
بیعت کی نوعیت:
درس و عبرت اور فوائد:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ خلافت کے سب سے زیادہ مستحق اور موزوں تھے:
علی رضی اللہ عنہ سے طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہما کی بیعت:
خلافت علی رضی اللہ عنہ پر امت کا اجماع:
خلافتِ علی رضی اللہ عنہ پر اجماع امت کے ناقلین:
خلافت علی کے اجماع پر چند اعتراضات:
مذکورہ اعتراضات کے جوابات:
بیعت خلافت کے وقت امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی شرائط اور پہلا خطبہ:
مذکورہ منشور مرتضوی کے اسباق، فوائد، عبرت اور مواعظ
1۔ شورائیت کا اصول:
2۔ امیرالمومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے دور کے اہل حل و عقد:
3۔ تاکہ منصب خلافت خالی نہ رہے:
4۔ بیعت علی رضی اللہ عنہ سے متعلق چند معاصر تحریروں کی موشگافیاں اور ان کی تردید:
5۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا خطبۂ خلافت:
6۔ لفظ امام، خلیفہ اور امیر المومنین کا ترادف:
7۔ تذکرۂ علی کے وقت ’’رضی اللہ عنہ‘‘ یا ’’کرم اللہ وجہہ‘‘ یا ’’علیہ السلام‘‘
(2) فضائل، مآثر و اوصاف اور نظام حکومت کے اصول و قواعد
(2) فضائل،مآثر و اوصاف اور نظام حکومت کے اصول و قواعد
مآثر و اوصاف:
دینی علم و بصیرت:
2۔ علم اور مال کا موازنہ:
3۔ دینی فقہ و بصیرت کی حقیقت:
4۔ اتنی اچھی بات کہ کلیجہ ٹھنڈا ہوجائے:
5۔ تعلیم و تعلّم:
7۔ علم اور جہالت:
8۔ لوگوں کی علم بیزاری کا سبب:
9۔ علماء کے حقوق امت پر:
10۔ عالم باعمل کا مقام اللہ کے نزدیک:
11۔ علم کی مشغولیت نفلی عبادات سے افضل ہے:
امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا زہد و ورع
سامان بیچا میری رضا مندی سے اور نقدی لی اپنی رضا مندی سے:
خشوع قلب اور اقتدائے مومن:
خلیفہ کے لیے بیت المال سے دو پیالوں سے زیادہ خوراک لینا جائز نہیں:
میں چاہتا ہوں کہ صرف وہی کھاؤں جس کے حلال وپاک ہونے کا مجھے علم ہو:
تیری خوشبو اچھی ہے،رنگ حسین ہے، مزا لذیذ ہے:
اُمت میں سب سے زیادہ زاہد علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ تھے:
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا تواضع:
میں ہی وہ شخص ہوں جس نے دنیا کو ذلیل کیا:
ابوالعیال<mfnote> خود سامان اٹھانے کا زیادہ حق دار ہے:
اپنے چچا عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ متواضعانہ برتاؤ:
فیاضی و احسان:
اللہ سے حیائ:
بندگی، صبر اور خلوص و للہیت:
شکر الٰہی:
اللہ سے دعا و مناجات:
امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی حکومت کے اساسی مآخذ
امت کو حکام کی نگرانی کا حق ہے:
شورائیت:
عدل و مساوات:
آزادیاں:
(3) معاشرتی زندگی اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا اہتمام
توحید کی دعوت اور شرک سے جنگ:
الف:…قبروں کی زیارت کا شرعی طریقہ:
ب:…مزاروں پر عرس اور میلے کی تاریخی و شرعی حیثیت:
ج: … مزارات جہالت و پسماندگی کی علامت ہیں:
د:…استعماری حملے اور قبے و مزارات:
ھ:…کیا مزارات بدعت ہیں؟:
ز:… سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی ذات میں مبالغہ کرنے اور آپ کو الوہیت کا درجہ دینے والوں کو آپ نے نذر آتش کردیا:
ح:… امیر المومنین سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے نزدیک دل میں ایمان کے ظہور کی کیفیت اور تقویٰ کی تعریف:
ط:…قضاء و قدر کے بارے میں امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا عقیدہ:
ي:… اللہ تعالیٰ بے شمار انسانوں کا حساب کیسے کرے گا؟
امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا ایک خطبہ اور اس کا تجزیہ:
امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور شعر و شاعری
1۔ فراخی اور تنگ دستی کے بارے میں:
2۔ صبر کے بارے میں:
3۔ انسانوں کی دنیا طلبی کے بارے میں:
4۔ سچائی کے بارے میں:
5۔ تواضع اور قناعت کے بارے میں:
6۔راز داری کے بارے میں:
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے حکم و بصائر:
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی طرف سے پاکباز انسانوں کے اوصاف، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نفلی عبادات اور صحابہ کرام کے اوصاف حمیدہ کا تذکرہ:
مہلک امراض، جن سے امیر المومنین علی بن ابی طالب نے ڈرایا:
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا بازاروں کی اصلاح کرنا
1۔ بازار میں عورتوں اور مردوں کے اختلاط پر نکیر:
2۔ معمولی نفع بھی خالی نہ جانے دو مبادا زیادہ منافع سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو:
3۔ احکاماتِ تجارت کی تعلیم سے قبل تجارت کے نقصانات:
4۔ جس جگہ جو دکان دار پہلے پہنچے وہ جگہ اسی کی ہے:
5۔ ذخیرہ اندوزی کرنے والا گناہ گار و ملعون ہے:
6۔ نقصان، مال پر اور نفع حسب اتفاق تقسیم ہوگا:
7۔ ایسی بستی کو آگ لگا دی جس میں شراب فروخت کی جاتی تھی:
8۔ پوشاک اور ہیئت کا محاسبہ:
9۔ شرپسندوں کو قید کردیا:
10۔ کنجوس خبردار رہے:
11۔ نماز کے لیے نداء لگانا:
12۔ عام راستوں کا اہتمام:
13۔ قصہ گوئی کی بدعت کا ظہور اور ان کے خلاف امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی محاذ آرائی:
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے عہد میں محکمہ پولیس:
چوتھی فصل امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے عہد میں ادارہ مالیات، محکمہ قضاء اور آپ کے بعض فقہی اجتہادات
(1) ادارۂ مالیات
(2) محکمہ قضاء
خلفائے راشدین کے عہد میں عدالتی و قانونی لائحہ عمل اور وہ مصادر جن پر صحابہ نے اعتماد کیا:
خلافت راشدہ کے عہد میں قضاء کی خصوصیات:
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے مشہور قاضی:
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کا اسلوب قضائ، اپنے پیشرو خلفاء کے فیصلوں سے متعلق آپ کا نظریہ، قضاء کے موہلین، اس کی مخصوص جگہ اور رشوت سے پاک صاف مفت فیصلہ:
قاضی کے فرائض
(3) امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی فقاہت
عبادات
طہارت کے احکام
1۔ شیر خوار بچی کا پیشاب دھویا جائے گا اور بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے:
2۔ بیٹھنے والے کی نیند اور اس کے ناقض وضو ہونے کا حکم:
3۔ مذی ناقض وضو ہے:
4۔ جنابت کے علاوہ تمام حالات میں مصحف کو ہاتھ میں لیے بغیر قرآن کی تلاوت کرنا:
5۔ حائضہ عورت سے وطی کرنا:
6۔ حائضہ عورت سے مباشرت:
نماز کے احکام
1۔ رکوع یا سجدہ کی حالت میں تلاوت قرآن کی ممانعت:
2۔ نماز نہ پڑھنے والا کافر ہے:
3۔نماز اس کے وقت میں دوبارہ لوٹانا:
4۔ فوت شدہ نمازوں کی قضاء:
5۔ نمازِ تراویح:
6۔ کمزور اور سن رسیدہ لوگوں کو مسجد میں عید کی نماز پڑھانا:
میت کو غسل دینے اور اس کی تکفین کے احکام
1۔ شوہر کا اپنی بیوی کو غسل دینا:
2۔ میت کے مال سے تکفین:
3۔ مرد اور عورت کے کفن میں مبالغہ آمیزی سے پرہیز کرنا:
4۔ شہید کو غسل دینا اور اس کی تکفین:
زکوٰۃ سے متعلق احکام
1۔ کسی مال پر سال گزرنے سے پہلے زکوٰۃ نہیں ہے:
2۔ سونے چاندی کا نصاب اور ان میں مقدار زکوٰۃ:
3۔ اونٹوں کا نصاب و مقدار زکوٰۃ:
4۔ غلہ جات کی جن اصناف میں زکوٰۃ واجب ہے:
5۔ سبزیوں، میوہ جات اور شہد میں زکوٰۃ نہیں:
6۔ مصارف زکوٰۃ میں سے صرف کسی ایک مصرف میں زکوٰۃ دی جاسکتی ہے:
7۔ زکوٰۃ اصل اور فرع کو دینا :<mfnote>
روزہ کے احکام
1۔ ایک عادل مسلمان کی رویت ہلال سے رمضان کے روزہ کا ثبوت:
2۔ جنبی کا روزہ:
3۔ انتہائی ضعیف روزہ توڑ سکتا ہے:
4۔ اعتکاف کی جگہ:
5۔ معتکف کے لیے جائز کام:
حج کے احکام
1۔ محرم کا اپنی عورت کو بوسہ دینا:
2۔ محرم کا حملہ آور جانور کو جان سے مار دینا:
3۔ کوّے کو جان سے مارنا:
4۔ طواف میں شک واقع ہونا:
5۔ طواف میں بھول جانا:
6۔ حج میں نیابت:
7۔ جمرات کی رمی میں شک واقع ہونا:
عبادات سے ملحق بعض احکام
1۔ ماکول اللحم جانور کو مرنے سے کچھ ہی پہلے ذبح کردینا:
2۔ عرب کے نصاریٰ کا ذبیحہ:
3۔ فخر و اظہارِ برتری کا ذبیحہ:
4۔ مردار مرغی کا انڈا نجس ہے:
5۔ مجوسیوں اور مشرکوں کا کھانا:
6۔ بڑھاپہ میں سفید بال کو رنگنے سے پرہیز کرنا:
4۔ چوسر اور شطرنج کھیلنا:
5۔ نکاح متعہ:
6۔ بغیر ولی کے نکاح:
7۔ جسمانی عیب والی عورت سے نکاح:
8۔ خصی شدہ (نس بندی کردہ) مرد کا نکاح:
9۔ لاعلمی میں دو حقیقی بہنوں سے نکاح:
10۔ بیوی کے دبر (پچھلی شرم گاہ) میں وطی کرنے کی ممانعت:
11۔ حاملہ عورت کی عدت، جس کا شوہر وفات پاگیا ہو:
مالی معاملات
1۔ حاکم وقت کے انعامات و عطایات:
2۔ مظلوم کو حق دلانے کے لیے اس کا ہدیہ قبول کرنا:
3۔ عاریتاً لیے ہوئے سامان کی عدم ضمانت:
4۔ ودیعت رکھے ہوئے سامان کی کوئی ضمانت نہیں:
5۔ کفار کے ہاتھوں مال غنیمت فروخت کرنا:
6۔ کاریگروں کو ضامن ٹھہرانا:
7۔ دیگر اقوام سے عقد ذمہ اور ان سے محصول کی وصولی میں سختی سے پرہیز:
حدود
1۔ مرتد کی سزا:
2۔ حد زنا:
3۔ شراب نوشی کی حد:
4۔ چوری کی حد:
قانون قصاص اور بدعنوانیوں کا خاتمہ
تعزیرات
1۔ ہاتھ سے مارنا:
2۔ حدشرعی کی تنفیذ میں مزید کوڑے:
3۔ مجرم کو گھمانا:
4۔ قید کرنا:
5۔ پابہ زنجیر قید کرنا:
6۔ گندگی میں لت پت کردینا:
7۔ قتل کرنا:
8۔ جرم کے اسباب و ذرائع کا خاتمہ:
(4) قولِ صحابی کی حجیت
1۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست دین سیکھنا:
2۔ عربی سلیقہ و ثقافت:
3۔ اخلاص و تقویٰ:
قرآن سے دلائل:
سنت سے دلائل:
آثار صحابہ سے دلائل:
ائمہ و علمائے سلف کے اقوال سے دلائل:
پانچویں فصل امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے دور کا صوبائی نظام
ریاستیں گورنران کی تقرری
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے اپنے گورنروں کے خلاف کسی کی بھی شکایت کو سننے کے لیے ہمہ وقت اپنا دروازہ کھول رکھا تھا۔ اگر ان میں سے کسی کی بھی شکایت آتی تو فرماتے: ’’اے اللہ! میں نے ان لوگوں کو اس لیے حاکم نہیں بنایا ہے کہ تیری مخلوق پر ظلم کریں۔‘‘ایک گورنر پر تہمت ثابت ہوئی تو اسے تادیبی طور پر دُرّے لگوائے۔
(1) ریاستیں
مکہ مکرمہ:
مدینہ نبویہ:
بحرین و عمان:
یمن:
شام:
جزیرہ:
مصر:
رافضی روایات کا خلاصہ
2۔ قیس بن سعد رضی اللہ عنہما کی بات میں تحریف:
4۔یہ دروغ گوئی کہ ’’عثمان رضی اللہ عنہ کے خون میں معاویہ رضی اللہ عنہ نے انصار کو متہم کیا‘‘:
5۔ یہ کذب بیانی کہ ’’قیس بن سعد رضی اللہ عنہما کی طرف سے معاویہ رضی اللہ عنہ نے جھوٹا خط لکھا:
6۔ قیس بن سعد، معاویہ اور علی رضی اللہ عنہم کے درمیان خطوط کا تبادلہ شک کے دائرہ میں:
مصر کی گورنری پر محمد بن ابوبکر کی تقرری:
ابومخنف رافضی کی روایات کا خلاصہ:
بصرہ:
کوفہ:
مشرقی ریاستیں
ا۔ فارس:
2۔ خراسان:
3۔ آذربائیجان:
(2) گورنروں کی تقرری
سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں اور اپنے قرابت داروں کو اہم مناصب سوپنے سے متعلق علی رضی اللہ عنہ کا موقف
1۔ سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنروں کے بارے میں علی رضی اللہ عنہ کا موقف:
گورنران عثمان کو مطعون کرنے والی روایات کی حقیقت:
2۔ علی رضی اللہ عنہ کی طرف سے منصب ولایت پر اپنے بعض قرابت داروں کی تقرری:
گورنروں کی نگرانی اور ان کو ہدایات ورہنمائیاں:
عہد علی رضی اللہ عنہ کے گورنر وں کے اختیارات
1۔ وزراء کا تقرر:
2۔ مجالس شوریٰ کی تشکیل:
3۔ فوجی لشکر کی تشکیل وتیاری:
4۔ صلح اور جنگ کے میدانوں میں سیاست خارجہ کے قواعد:
5۔ ملک کی داخلی سلامتی کی حفاظت:
6۔ ریاستی سطح پر عدالتی نظام کی تشکیل:
7۔ مالی اخراجات:
8۔ ریاست کے ماتحت افسران اور ان کی نگرانی:
9۔ انسانی آبادی کے طبقات اور اقسام:
10۔ قانون جزاء وسزا کی تربیت:
11۔ ریاستی نظام و قوانین کو مستحکم کرنے میں نقباء اور عرفاء کا کردار:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی چند اداری دُور اندیشیاں
1۔ انسانی عنصر پر زور:
2۔ تجربہ کار اور ذی علم عامل:
3۔ حاکم اور محکوم کا باہمی تعلق:
4۔ جمود وتعطل کا مقابلہ:
5۔ چاق و چوبند نگرانی:
6۔ مناصب اصول وضوابط کے تابع ہوں نہ کہ ذاتی تعلقات پر:
7۔ منصبی گرفت میں امانت داری کی اہمیت:
8۔ قرار دادوں میں مشارکت:
9۔ باصلاحیت سرکاری ملازمین کا انتخاب اور ان کے جان و مال کی حفاظت و ضمانت:
10۔ تجربہ کاروں کی رفاقت:
11۔ باپ جیسی مشفقانہ قیادت:
چھٹی فصل معرکہ جمل و صفین اور تحکیم
جنگ جمل کے متعلق حسن بن علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی نگاہ تلواروں پر پڑی کہ وہ لوگوں کے جسموں میں اُتر چکی ہیں تو بے قرار ہو کر کہا: ’’اے حسن! کیا یہ سب ہم میں ہو رہا ہے؟ اے کاش! میں اس سے بیس سال قبل مر گیا ہوتا‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا جب واقعہ جمل کو یاد کرتیں تو کہتیں: ’’کاش! میں اس سے کنارہ کش ہونے والے صحابہ کی طرح الگ رہتی اور میرے بطن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دس سے زائد اولادیں ہوتیں، سب کی سب عبدالرحمٰن بن حارث اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما جیسی ہوتیں۔
معرکہ جمل و صفین اور تحکیم
(1) معرکۂ جمل کا پس منظر
فتنہ انگیزی میں سبائیت کا اثر
1۔کیا عبداللہ بن سبا ایک خیالی شخصیت تھی ۔۔۔۔۔۔؟
سني کتب مصادر میں ابن سبا کا ذکر:
شیعي کتب مراجع و مصادر میں ابن سبا کا ذکر:
ابن سبا کا وجود ایک تاریخي حقیقت ہے:
2۔ فتنہ کو متحرک کرنے میں عبداللہ بن سبا کا کردار:
قاتلینِ عثمان رضی اللہ عنہ سے قصاص لینے کے لیے طریقہ کار میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اختلاف:
قصاص طلب کرنے میں طلحہ، زبیر، عائشہ و معاویہ رضی اللہ عنہم کا موقف:
2 طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہما :
3 معاویہ بن ابي سفیان رضی اللہ عنہما :
فتنہ سے کنارہ کش رہنے والوں کا موقف:
جنگ سے کنارہ کش رہنے والے صحابہ کے اقوال اور خیالات کے چند نمونے:
حالات کی بحالی تک تنفیذ قصاص کو مؤخر کرنے والے علی رضی اللہ عنہ اور ان کے ہم خیال لوگوں کا موقف:
قاتلین عثمان رضی اللہ عنہ سے متعلق آپ کاموقف:
اپنے لشکر کے مشکوک افراد سے کوئی خدمت لینے سے گریز کرنا:
زبیر، طلحہ، عائشہ رضی اللہ عنہم اور ان کے ساتھیوں کی بصرہ روانگی:
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی بصرہ روانگی سے متعلق چند قابل توجہ پہلو
کیا سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روانگی کے لیے مجبور کی گئی تھیں:
دمِ عثمان رضی اللہ عنہ کے بدلہ کی کارروائی سے متعلق دیگر امہات المومنین کا موقف:
چشمہ حوأب سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا گزر:
بصرہ پہنچ کر:
حکیم بن جبلہ اور اس کے ہنگامہ پسند ساتھیوں کا قتل:
دیگر شہروں کے نام عائشہ رضی اللہ عنہا کے خطوط:
امیر بصرہ عثمان بن حنیف رضی اللہ عنہ اور عائشہ، زبیر، و طلحہ رضی اللہ عنہم کی فوج کے مابین اختلاف:
امیر لمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی کوفہ روانگی
1۔عبداللہ بن سلا م رضی اللہ عنہ کی امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہ کو نصیحت:
2۔حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی اپنے والد کو نصیحت:
3۔ذوقار پہنچ کر سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی اہل کوفہ کو لڑائی پر چلنے کی دعوت:
4۔اختلاف رائے سے محبت میں فرق نہیں پڑتا:
5۔کوفہ کے راستہ میں علی رضی اللہ عنہ سے چند سوالات:
صلح کی کوششیں:
جنگ بھڑک گئی
1۔جنگ بھڑکانے میں سبائیوں کا کردار:
2۔معرکۂ جمل کے دو (2) رَن:
3۔مقتولین کی تعداد:
4۔کیا مروان بن حکم نے طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ کو قتل کیا تھا؟
5۔جنگ کے خاتمہ پر سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا اعلان:
6۔مقتولین کی تلاش اور ان پر دعائے رحمت:
7۔اہل بصرہ کی بیعت:
8۔ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث پر ایک گفتگو<mfnote> :
9۔معرکۂ جمل کی تاریخ:
10۔اِن پر ہم ہاتھ کیوں اٹھائیں جب کہ یہ مسلمان خواتین ہیں:
11۔بصرہ کا گورنر بننے سے ابوبکرہ ثقفی رضی اللہ عنہ کی معذرت:
12۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی کرنے والے کے بارے میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا موقف:
13۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کا دفاع:
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا اور امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہ کا تقابل
1۔حریم نبوی بننے سے پہلے…:
2۔ازواج مطہرات میں سب سے محبوب:
3۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لحاف میں وحی کا نزول:
4۔جبریل علیہ السلام عائشہ رضی اللہ عنہا کو سلام کہتے ہیں:
5۔آیت تخییرکا نزول نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اور سب سے پہلے آپ رضی اللہ عنہا کو اختیار دینا:
6۔آپ رضی اللہ عنہا کے سبب چند قرآنی آیات کا نزول:
7۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ خواہش کہ میری زندگی کے آخری ایام عائشہ کے گھر میں ہوں:
8۔جنت کی بشارت:
9۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی تمام عورتوں پر فضیلت ایسے ہے جیسے ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر:
10۔عائشہ، خدیجہ اور فاطمہ رضی اللہ عنہن کے مابین تقابل:
کیا ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے جنگ جمل میں مسلمانوں کی خون ریزی کو حلال کیا تھا؟
ایک حدیث کی تحقیق:
جنگ جمل پر احساس ندامت:
زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کی سیرت و شہادت پر ایک نظر
1۔اللہ کے راستہ میں سب سے پہلے تلوار سونتی:
2۔ہجرت حبشہ:
3۔غزوۂ بدر میں:
3۔غزوۂ احد میں:
4۔غزوۂ خندق میں:
6۔غزوۂ یرموک میں:
7۔فتح مصر میں:
8۔ سیّدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کی غیرت:
9۔زبیر رضی اللہ عنہ اپنے بچوں کے نام شہداء صحابہ رضی اللہ عنہم کے نام پر رکھتے ہیں:
10۔زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نیکیوں کو چھپانے کی تلقین کرتے ہیں:
11۔زبیر رضی اللہ عنہ کی مدح و منقبت میں حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کا شاعرانہ تخیل:
12۔زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ اور کرم و سخاوت:
13۔ زبیر رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت اور دنیا کو الوداع:
14۔موت کے وقت ادائیگی قرض کا شدید احساس:
اس واقعہ کے فوائد و عبرتیں
ا:زبیر رضی اللہ عنہ کا یہ قول کہ اے میرے بیٹے! اگر تم قرض ادا کرنے سے عاجز ہو جاؤ تو میرے مالک اور مولیٰ سے اس سلسلہ میں مدد مانگنا:
ب: کیا زبیر رضی اللہ عنہ مال داروں میں سے تھے؟
طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کی سیرت و شہادت
1۔اسلام، آزمائش اور ہجرت:
2۔غزوۂ بدر میں:
3۔غزوۂ احد میں طلحہ رضی اللہ عنہ نے جنت واجب کرلی:
4۔زمین پر ایک شہید چل رہا ہے:
5۔اللہ سے اپنے معاہدہ کو نبھایا:
6۔اپنے بھائیوں کی طرف سے مدافعت اوران کے ساتھ حسن ظن کی تلقین:
7۔اللہ کے راستہ میں آپ کی جود و سخا:
8۔آپ کے اقوال زریں:
9۔آپ کی شہادت:
10۔وفات کے بعد جسد خاکی اللہ کی حفاظت میں:
11۔عثمان، علی، طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخیاں کرنے والوں پر سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ لعنت بھیجتے ہیں:
معرکہ صفین کا پس منظر 1۔ام المؤمنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا نے، عثمان رضی اللہ عنہ کی قمیص دے کر نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کو معاویہ رضی اللہ عنہ اور شام والوں کے پاس بھیجا:
2۔معاویہ رضی اللہ عنہ کی عدم بیعت کے اسباب و محرکات:
3۔سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ علی رضی اللہ عنہ کے خط کا جواب دیتے ہیں:
4۔اہل شام سے جنگ کرنے کے لیے علی رضی اللہ عنہ کی فوجی تیاری اور اس پر حسن رضی اللہ عنہ کا اعتراض:
5۔جنگ جمل کے بعد امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ جریر بن عبداللہ کو معاویہ رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجتے ہیں:
6۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی شام روانگی:
7۔ سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا صفین کے لیے نکلنا:
8۔پانی پر جنگ:
9۔صلح کی کوششیں اور جنگ بندی کے آثار:
جنگ کا آغاز
1۔ پہلا دن :
2۔ دوسرا دن:
3۔لیلۃ الہریر، جمعہ کا دن:
4۔تحکیم کی دعوت:
5۔ سیّدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی شہادت اور مسلمانوں پر اس کا اثر:
6۔علمائے سلف کے نزدیک حدیث عمار کا مفہوم:
7۔معاویہ رضی اللہ عنہ کی تاویل کی تردید:
8۔عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کا قاتل کون ہے؟
9۔دوران جنگ اخوت ومحبت کا برتاؤ:
11۔قیدیوں کے ساتھ برتاؤ:
11۔مقتولین کی تعداد:
12۔شہدائے صفین کا جائزہ اور ان پر دعائے رحمت:
13۔ شاہ روم کے ساتھ سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا موقف:
14۔عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے بارے میں جنگ صفین کا ایک جھوٹا واقعہ:
15۔صفین سے واپسی کے بعد سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا قبروں کی زیارت کرنا:
16۔قاتلین عثمان کا جنگ پر اصرار:
17۔امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ معاویہ رضی اللہ عنہ اور اہل شام کو لعن طعن کرنے سے روکتے ہیں:
(3) تحکیم
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی سیرت
1۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابوموسیٰ اشعری کو تمغۂ شرف سے نوازتے ہیں:
2۔ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کا مرتبہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے نزدیک:
3۔عمر، عثمان اور علی رضی اللہ عنہم کے عہد خلافت میں ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بحیثیت گورنر:
عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کی سیرت
1۔اسلام لانا:
2۔سریۂ ذات السلاسل 7ھ کی قیادت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں میں:
اس غزوہ میں عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے متعلق چند دروس و مواعظ
عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کی خلوص و للہیت:
عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کا اپنی فوج کی حفاظت کے لیے فکر مند ہونا:
سیّدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کی دینی بصیرت:
3۔فضائل و مناقب:
معاہدۂ تحکیم کی قرار دادیں
عہد نامہ تحکیم کا مروجہ واقعہ اور اس کی تردید
سندوں کا ضعف:
اس معاملہ کی اعتقادی و شرعی حیثیت:
ایک صحیح روایت جو مذکورہ تمام روایات کی مطلقاً تردید کرتی ہے:
جناب معاویہ کو علی رضی اللہ عنہما کی افضلیت اور ان کے استحقاق خلافت کا اعتراف تھا:
خلیفہ کے لیے مطلوبہ شرائط:
’’تحکیم‘‘ کا زمانہ، فتنہ کا زمانہ تھا:
سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے خلافت کو ممبران شوریٰ تک محدود کردیا تھا:
روایات کی صراحت کہ اہل شام نے ’’تحکیم‘‘ کے بعد معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی:
صحیح بخاری میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث:
قراردادِ تحکیم کی حقیقت:
حکمین کی اجتماع گاہ:
کیا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ حکمین کے اجتماع میں موجود تھے؟
کیا واقعہ تحکیم مسلم ممالک کے درمیان اختلافی مسائل کے حل کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے؟
دور اوّل کے مسلمانوں کی باہمی جنگ کے بارے میں اہل سنت کا موقف
تاریخ صحابہ کو مسخ کرنے والی چند زہر آلود کتب
1۔ الإمامۃ والسیاسۃ :
2۔ نہج البلاغۃ :
3۔ کتاب الأغانی :
4۔ تاریخ الیعقوبی (ت:290ھ):
5۔ مروج الذہب اور معادن الجوہر / تالیف المسعودی (ت 345ھ):
استشراق اور اسلامی تاریخ
تاریخی واقعات کی تحریف اور دور اوّل کے مسلمانوں کی کردار کشی کے وسائل:
اسلامی تاریخ کے حقائق کو بگاڑنے اور تحریف کرنے کے لیے مستشرقین اور ان کے شاگردوں کا سب سے اہم کردار:
ساتویں فصل خوارج و شیعہ کے بارے میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا مؤقف
خوارج کا تعارف سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور شیعی فکر ’’امامت‘‘ روافض شیعہ کا اہم عقیدہ امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی زندگی کے آخری ایام اور شہادت
خوارج سے ہوئے معرکہ نہروان کے دن سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’میں مارقین یعنی دین سے نکل جانے والوں سے قتال کرنے کا حکم دیا گیا ہوں اور یہ لوگ مارقین میں سے ہیں۔‘‘ پھر کہا: اے لوگو! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ’’میری اُمت سے ایک ایسی قوم نکلے گی: ان کی تلاوت قرآن کے آگے تمہاری تلاوت کچھ نہ ہو گی، ان کی نماز کے آگے تمہاری نماز کچھ نہ ہو گی، ان کے روزوں کے آگے تمہارے روزے کچھ نہ ہوں گے، وہ قرآن پڑھیں گے اور سمجھیں گے کہ اس میں ہمارا فائدہ ہے حالانکہ وہ ان کا ضرر ہو گا، نماز ان کے گلوں سے نہ اُترے گی، وہ اسلام سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر کمان سے۔‘‘
(1) خوارج کا تعارف
خوارج کی نشو و نما اور ان کاتعارف:
خوارج کی مذمت میں وارد شدہ احادیث:
خوارج کا حروراء کی طرف سمٹ جانا اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما کا مناظرہ
ابن عباس رضی اللہ عنہما اور خوارج کے مناظرہ سے مستنبط ہونے والے پند و نصائح اور اسباق
مناظرہ کا عمدہ انتخاب:
مناظرہ سے قبل شرائط پر اتفاق:
فریق مخالف کے دلائل سے واقفیت اور اس کا احاطہ کرنا:
فریق مخالف کے خیالات کو یکے بعد دیگرے توڑنا:
مناظرہ سے پہلے ایسی تمہید پیش کرنا جو حق کے راستہ میں مفید نتائج کا حامل ہو:
مناظرہ کے دوران فریق مخالف کی رائے کا احترام:
ہزاروں کو اللہ کی توفیق ملتی ہے:
ابن عباس رضی اللہ عنہما کا فرمان کہ ان (صحابہ) کا کوئی فرد تم میں نہیں ہے:
مناظرہ کے وقت اتفاقی پوائنٹ کی تحدید:
بقیہ خوارج سے مناظرہ کے لیے امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کا نکلنااور کوفہ پہنچنے کے بعد ان کے ساتھ برتاؤ کی نوعیت،پھر خوارج کا دوبارہ خروج
معرکۂ نہروان 38ھ
1۔ سبب معرکہ:
2۔ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اپنی فوج کو جنگ پر ابھارتے ہوئے:
3۔ جنگ کا آغاز:
4۔ پستان والا، یا ناقص الید شخص کون تھا؟ اور اس کے قتل سے علی رضی اللہ عنہ کی فوج پر کیا اثر پڑا؟
5۔ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کا خوارج سے برتاؤ:
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی جنگوں سے مستنبط ہونے والے فقہی مسائل
خوارج کے چند اہم اوصاف
دین میں غلو:
دین سے ناواقفیت:
امام المسلمین کی اطاعت سے بغاوت:
مرتکبین گناہ کی تکفیر اور مسلمانوں کی جان و مال کو حلال ٹھہرانا:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ناقابل معافی، گستاخی یعنی آپ کو ظالم ٹھہرانا:
طعن و تشنیع:
بدگمانی:
مسلمانوں کے خلاف شدت پسندی:
خوارج کے چند عقائد و نظریات
مرتکب گناہ کبیرہ کی تکفیر:
امامت کا وجوب:
دلائل:
ان دلائل کی تردید:
اہل سنت کے دلائل
بعض صحابہ کی تنقیص اور عثمان و علی رضی اللہ عنہما کی تکفیر
دور حاضر میں خوارج کی روش اور ان کی بعض علامات
1۔شرعی علوم سے ناواقفیت:
2۔علم بلا معلم:
3۔ علماء کی کوتاہیاں اوراپنی ذمہ داریوں سے اعراض:
4۔ظلم کا چلن اور وضعی قوانین کی تابعداری:
5۔علمائے دین کی آراء کا غلط مفہوم متعین کرنا:
6۔بگاڑ اور فساد کا عام چلن:
7۔تزکیۂ نفس کا عدم اہتمام:
دور حاضر میں غلو پرستی کے چند مظاہر
دین و عبادت کے نام پر نفس کشی اور دوسروں کو تنگی میں ڈالنا:
’’انا‘‘ کی نمائش، غرور اور ناپختہ ذہن نوجوانوں کی قیادت:
خود رائی کو ترجیح دینا اور دوسروں کو جاہل گرداننا:
علماء و عاملین پر طعن و تشنیع:
بدگمانی:
شدت پسندی اور دوسروں پر سختی:
آزمائشیں اور مشکلات:
دعوت و تبلیغ کے اصولوں سے ناواقفیت:
تکفیر:
پہلا قاعدہ:… گناہوں کی تقسیم، صغائر اور کبائر:
دوسرا قاعدہ:…کفر کی دو اقسام:
تیسرا قاعدہ:… بدعات کا فرق:
چوتھا قاعدہ:… تکفیر کے شروط و موانع:
تکفیر کی شرائط:
جو کافر کو کافر نہ کہے وہ کافر ہے:
(2) امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اور شیعی فکر
شیعہ اور رفض کا لغوی اور اصطلاحی مفہوم
شیعہ کا اصطلاحی مفہوم:
رفض کا لغوی مفہوم:
رافضہ کا اصطلاحی مفہوم:
روافض کی وجہ تسمیہ:
موجودہ دور کے روافض:
روافض شیعہ اور ان کی نشو و نما میں یہودیوں کا کردار
روافض شیعہ کے ارتقائی ادوار و مراحل
1۔ پہلا مرحلہ:
2۔ دوسرا مرحلہ:
3۔ تیسرا مرحلہ:
4۔چوتھا مرحلہ:
(3) عقیدۂ امامت، روافض کا سب سے اہم عقیدہ
روافض کے نزدیک عقیدۂ امامت کا مقام اور اس کے منکر کا حکم
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تکفیر:
اہل بیت رحمۃ اللہ علیہم کی تکفیر:
مسلم خلفاء اور ان کی حکومتوں کی تکفیر:
مسلم ممالک کو دار الکفر قرار دینا:
مسلم قاضیوں اور منصفین کی تکفیر:
علمائے دین اور ائمۃ المسلمین کی تکفیر:
روافض شیعہ کے نزدیک عصمت ائمہ
عصمت ائمہ کے شیعی دلائل اوران کی حقیقت
1۔قرآن سے استدلال:
تنقید و تردید:
2۔آیت تطہیر اور حدیث کساء:
تنقید و تردید:
3۔ شیعی مرویات سے دلائل:
4۔اثبات عصمت پر عقلی دلائل:
تردید:
5۔عقیدۂ عصمت ائمہ پر ایک عمومی تنقید:
ائمہ کے اقوال میں تناقض و اختلافات:
دعوائے عصمت کو توڑنے والی ایک بات اور بھی:
اثنا عشری شیعہ امامیہ، اور امامت کی صحت کے لیے تنصیص و تخصیص کی شرط
تعداد ائمہ کی تحدید کے مسئلہ میں اہل سنت کی کتب مراجع و مصادر سے اثنا عشری شیعہ کے دلائل
امامت کی نامزدگی کے ثبوت میں قرآنی دلائل:
آیت الولایۃ :
وجہ استدلال:
تنقید و تردید:
آیۃ المباہلۃ :
تردید و تنقید:
وجہ استدلال:
تردید و تنقید:
احادیث سے دلائل
1۔غدیر خم کا خطبہ:
روافض شیعہ کی حدیث ’’ثقلین‘‘ کی نافہمی کا مزید توڑ:
2۔ تبوک روانگی کے وقت سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کو مدینہ پر اپنا نائب بنانا:
تردید و تنقیح:
مذکورہ حدیث شارحین حدیث کی نگاہ میں:
خلافت کے لیے عدم نامزدگی کی حکمت و مصلحت:
اثبات امامت علی کے لیے چند ضعیف و موضوع احادیث سے استدلال
1۔حدیث طیر:
2۔حدیث ’’دار‘‘:
3۔حدیث (( اَنَا مَدِیْنَۃُ الْعِلْمِ وَعَلِیُّ بَابُہَا )) اور دیگر موضوع احادیث:
اثنا عشری شیعہ اور عقیدۂ توحید:
نصوص توحید کو ولایت ائمہ کے ثبوت میں پیش کرنا
دلیل و استدلال:
تردید و ابطال:
قبولیت عمل کا دار و مدار ولایت علی رضی اللہ عنہ کے اقرار پر ہے:
تردید و ابطال:
ائمہ، اللہ اور اس کی مخلوق کے درمیان واسطہ ہیں
شیعہ کتب مصادر و مراجع میں توحید اور ائمہ سے متعلق تین اور مسائل
1۔ہدایت کا دار و مدار ائمہ پر ہے:
2۔ قبولیت دعا کے لیے ائمہ کے ناموں کا واسطہ ضروری ہے:
3۔ مزاروں اور درگاہوں کی زیارت حج بیت اللہ سے افضل ہے:
4۔ ائمہ کو تحلیل و تحریم (حلال و حرام) کا حق حاصل ہے:
5۔ دنیا و آخرت ائمہ کے دست تصرف میں:
6۔ نظام کائنات میں تغیر و حوادث پر ائمہ کا اثر و رسوخ:
7۔ ائمہ میں نورِ الٰہی کا حصول:
8۔ ائمہ کو ماضی اور مستقبل سب کا علم ہے، ان کی نگاہوں سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے:
9۔ اثبات میں غلو یعنی ’’تجسیم‘‘ کی نمائندگی:
10۔ تعطیل، شیعی عقائد میں:
مسئلہ خلق قرآن:
مسئلہ رؤیت باری تعالیٰ:
11۔ ائمہ، انبیاء اور رسولوں سے افضل ہیں:
امامیہ شیعہ کا قرآن کے بارے میں موقف
1۔قرآن مجید میں تحریف کا عقیدہ اور اس کی تردید:
تردید وتنقید:
ائمہ روافض کے اقوال سے دلائل
1۔ عقلی دلائل:
2۔حجیت قرآن کے لیے کسی نگران و منتظم کے لازمی وجود کا عقیدہ اور اس کی تردید:
3۔ قرآن کے لیے باطنی معنی کا عقیدہ اور اس کی تردید:
روافض شیعہ کی طرف سے تحریف قرآن کی چند امثال
الف: توحید کو امامت کے معنی میں بدل دینا:
ب: ’’ الہ ‘‘ کے معنی کو ’’امام‘‘ کے معنی میں کردینا:
ج: ’’رب‘‘ کو ’’امام‘‘ کے معنی میں بدل لینا:
د: لفظ ’’کلمہ‘‘ سے ’’ائمہ‘‘ مراد ہیں:
ھ: مسجد، کعبہ اور قبلہ کو ’’ائمہ‘‘ کے معنی میں بدل دینا:
و: قرآن میں ’’توبہ‘‘ سے مراد ابوبکر، عمر اور عثمان ( رضی اللہ عنہم ) کی ولایت سے توبہ کرنا اور صرف علی رضی اللہ عنہ کی ولایت کا اعتراف کرنا ہے:
امامیہ شیعہ کا صحابہ کرام کے بارے میں موقف:
ارتداد صحابہ پر شیعی استدلال کے چند نمونہ جات اور اس سے متعلق آیات کریمہ کی رافضی تفسیروں کے چند نمونہ جات:
(1) عدالت صحابہ:
احادیث سے دلائل:
اجماع امت:
(2) صحابہ سے واجبی محبت اور ان کے لیے دعا و استغفار:
(3) کتاب و سنت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو سب و شتم کرنے کی حرمت:
صحابہ کرام کو برا بھلا کہنے سے اسلاف امت کی ممانعت:
(4) امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اور آپ کے بیٹوں کی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بے پناہ محبت:
احادیث نبویہ کے بارے میں شیعہ کا موقف
(1) اسناد حدیث:
(2) تحقیق طلبی:
(3) راویوں کی تنقید اور صدق و کذب کی حیثیت سے ان کی زندگی پر تبصرہ:
تکفیر صحابہ کی وجہ سے سنت کے بارے میں اہل تشیع کا موقف
1: امام کا قول اللہ اور اس کے رسول کے قول کی طرح ہے:
’’تقیہ‘‘ شیعہ کی نظر میں
1: تعریف:
2: تقیہ کی مذہبی حیثیت:
3: تقیہ میں مبالغہ پسندي کا سبب:
خلفائے ثلاثہ کی امامت کے بطلان کا عقیدہ:
ائمہ کی عصمت، سہو، خطا اور نسیان سے مبرّا ہونے کا عقیدہ:
ائمہ پر جھوٹوں کی غلط بیانی کے لیے راہ ہموار کرنا:
شیعہ کو دیگر مسلمانوں سے الگ کرنا:
تقیہ اہل سنت کی نظر میں:
مہدی منتظر، شیعہ و اہل سنت کے درمیان
1۔ مہدی منتظر کا عقیدہ شیعوں کے نزدیک:
2۔مہدی منتظر کا عقیدہ اہل سنت و الجماعت کے نزدیک:
عقیدہ رجعت
عقیدۂ بداء
روافض شیعہ کے بارے میں اہل بیت کا موقف
1۔منبر کوفہ سے علی رضی اللہ عنہ کا اعلان:
2۔حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے فرمایا:
3۔حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے فرمایا:
4۔علی بن حسین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
5۔محمد بن علی الباقر رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
6۔زید بن علی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
7۔جعفر بن محمد (الصادق رحمۃ اللہ علیہ ) نے فرمایا:
شیعہ سنی مفاہمت کا نظریہ
1۔ 656ھ کے زوال بغداد میں ابن العلقمیرافضی کی ریشہ دوانیاں:
2۔صفوی حکومت:
3۔شیعہ سنی مفاہمت کے چند معاصر تجربات:
4۔شیعہ سنی اتحاد ومفاہمت کا صحیح منہج:
(4) امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی زندگی کے آخری ایام اور شہادت
جنگ نہروان کے نتیجہ میں:
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کا اپنے لشکر کو لڑائی پر ابھارنا اور پھر معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ بندی پر مصالحت کرنا
طلب شہادت کی دعا:
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کو اپنی شہادت کا علم تھا:
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی شہادت اور اس سے مستنبط ہونے والے دروس و عبر
1۔سازشی گروہ کا اجتماع:
2۔ ابن ملجم کی روانگی اور قطام بنت شجنۃ سے ملاقات:
3۔شہادت علی رضی اللہ عنہ کا واقعہ محمد بن الحنفیہ کی زبانی:
4۔ علی رضی اللہ عنہ کو طبیب کی نصیحت اور شوریٰ کی طرف آپ کامیلان:
5۔ حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی وصیت:
6۔امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اپنے قاتل کا مثلہ کرنے سے منع فرماتے ہیں:
7۔ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی مدت خلافت، شہادت کے وقت آپ کی عمر اور قبر کی جگہ:
8۔شہادت علی کے بعد آپ کے بیٹے حسن کا خطبہ:
9۔ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے توصیفی کلمات:
10۔ امیر المومنین کے بارے میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے توصیفی کلمات:
11۔ شہادت علی رضی اللہ عنہ کی خبر جب معاویہ رضی اللہ عنہ کو پہنچی:
12۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کے توصیفی کلمات:
13۔ خلافت علی رضی اللہ عنہ سے متعلق امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے توصیفی کلمات:
14۔علی رضی اللہ عنہ کے خون سے اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ کی براء ت:
15۔ مسلمانوں پر گمراہ و منحرف فرقوں کے برے اثرات:
16۔کینہ پرور خوارج کے دلوں میں سچے مومنوں کے خلاف ابال کھاتا ہوا حسد:
17۔ برے ماحول کا اثر:
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی شہادت پر کہے گئے مرثیے
1۔ابوالاسود الدولی کا مرثیہ:
2۔ اسماعیل بن محمد الحمیری کا مرثیہ:
خاتمہ
فضائل علی رضی اللہ عنہ سے متعلق چند ضعیف و موضوع روایات
مراجع و مصادر
کتاب کی معلومات
×
Book Name
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے
Writer
ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی
Publisher
الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان
Publish Year
Translator
فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی
Volume
Number of Pages
1202
Introduction