Maktaba Wahhabi

42 - 263
بالنقد اسرائیلیات کا تذکرہ: یہودیوں نے ہاروت وماروت کے متعلق ایک عجیب وغریب اور جھوٹا قصہ مشہور کر رکھا تھا جس کا ماحصل یہ ہے کہ اللہ نے ان دونوں فرشتوں کو بطور آزمائش بشری لوازمات دے کر زمین پر بھیجا تو انہوں نے ایک کنجری زہرہ کے ورغلانے پر بت کو سجدہ کیا۔ شراب نوشی کی، ایک آدمی کو ناحق قتل کیا۔ اور زہرہ کنجری سے منہ کالا کیا۔ اس کے بعد انہوں نے زہرہ کنجری کو اسم اعظم بتا دیا اور وہ اس کے ذریعے آسمان پر چلی گئی تو اللہ نے اسے زہرہ سیارہ بنا دیا۔ ہاروت وماروت اپنے گناہوں کی وجہ سے آسمان پر نہ جا سکے اور اب انہیں الٹا لٹکا کر عذاب دیا جار ہا ہے۔ تعجب ہے کہ بعض مفسرین نے یہ جھوٹا قصہ بلا نکیر اپنی کتابوں میں درج کردیا ہے۔ لیکن محققین مفسرین نے اس پر شدید انکار کیا ہے۔ امام رازی فرماتے ہیں: واعلم ان هذه الرواية فاسدة مردودة غیر مقبولة لانه لیس فی کتاب مایدل علی ذلک بل فيه مایبطلها[1] قرطبی لکھتے ہیں: قلنا هذا کله ضعیف وبعید عن ابن عمرو غیره لا یصح منه شیئ[2] ا مام ابو حیان رحمہ اللہ رقمطراز ہیں: وهذا کله لایصح منه شیئ والملائكة معصومون لا یعصون اللّٰه ما امرهم ویفعلون ما یومرون[3] علامہ سید محمود آلوسی حنفی‘ امام رازی رحمہ اللہ کا مذکورہ بالا قول نقل کر کے عراقی سے نقل فرماتے ہیں: ونص الشهاب العراقی علی ان من اعتقد في هاروت وماروت انهما ملکان یعذبان علی خطیئت هما مع الزهرة فهو کافر باللّٰه تعالیٰ العظیم [4] یہ واقعہ "موضح ِ قرآن" میں بھی ہے جو شاہ عبدالقادر محدث دہلوی کے نام پر کتابی صورت میں چھپی ہوئی ہے مگر محققین مثلا محدث العصر حضرت علامہ مولانا سید محمد انور شاہ صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ تفسیر شاہ عبدالقادر کی نہیں ہے کسی نے لکھ کر ان کے نام منسوب کردی ہے۔ حضرت شاہ صاحب کی موضح قرآن صرف وہی حواشی ہیں جو قرآن مجید کے
Flag Counter