Maktaba Wahhabi

44 - 263
ہوچلی ہے کہ ہم شرک کرنے پر آمادہ ہوجائیں گے۔ میرے پروردگار ! شیطان نے اپنے اس بول سے مجھے سخت اذیت دی ہے اب مجھ پر مہربانی فرما اور اس مصیبت سے نجات عطا کر۔ ان الشیطان تعرض لامرته بصورةطبیب فقالت له ان ههنامبتلی فهل لک ان تداويه ان الشیطان طلب منها ان تذبح لغیراللّٰه تعالیٰ اذاعالجه وبرافمالت لذالک،فعظم عليه،(عليه السلام)الامر فنادی الخ([1])اشار بقوله’’مَسَّنِیَ الشَّیْطٰنُ‘‘الی تعریضه لامرته و طلبه ان تشرک باللّٰه وکانه یتشکی هذاالامر کان عليه اشدمن مرضه[2] يہ اسرائیلی قصہ مولانا الوانی رحمہ اللہ نے بغیر نقد کے بیان کیا ہے۔([3])بلکہ بلغۃ الحیران میں تو جسم میں کیڑےپڑنےکا تذکرہ بھی کر دیا۔([4]) ایسے ہی واقعہ’’حسد علی تحت سلیمان علیہ السلام ‘‘ہے مولاناالوانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سلیمان علیہ السلام جہاد کے گھوڑوں میں اس قدر محو ہوگئے کہ نمازِ عصر اپنے وقت سے مؤخر ہو گئی اگرچہ سورج غروب نہ ہوا تھا اللہ نے اس ادنٰی تغافل پر حضرت سلیمان علیہ السلام سے حکومت لے کر ایک بے کار شخص کو تخت نشین کردیا جب استغفار کیا تو ان کا ملک واپس کر دیا اور گھوڑوں کے عوض ہوا کو تابع کر دیا جسد سے وہی بے کار شخص مراد ہے۔([5]) ﴿وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ﴿﴾وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَٰكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الْأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِن تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَث﴾[6] ’’اور ان کو اس شخص کا حال پڑھ کر سنا دو جس کو ہم نے اپنی آیتیں عطا فرمائیں(اور ہفت پارچہٴ علم شرائع سے مزین کیا)تو اس نے ان کو اتار دیا پھر شیطان اس کے پیچھے لگا تو وہ گمراہوں میں ہوگیا۔ور اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں سے اس(کے درجے)کو بلند کر دیتے مگر وہ تو پستی کی طرف مائل ہوگیا اور اپنی خواہش کے پیچھے چل پڑا۔ تو اس کی مثال کتے کی سی ہوگئی کہ اگر سختی کرو تو زبان نکالے رہے اور یونہی چھوڑ دو تو بھی زبان نکالے رہے۔‘‘
Flag Counter