میں، (غرضیکہ) جب بھی وہ چاہے، اس گھر کے طواف اور (اس میں) نماز سے نہ روکنا۔‘‘
حدیث کے متعلق دو باتیں:
ا: بعض حضرات محدثین کے اس پر تحریر کردہ عنوانات درج ذیل ہیں:
ا: امام ابوداؤد نے قلم بند کیا ہے:
[بَابُ الطَّوَافِ بَعْدَ الْعَصْرِ] [1]
[عصر کے بعد طواف کے متعلق باب]
ب: امام ترمذی نے لکھا ہے:
[بَابُ مَا جَائَ فِيْ الصَّلَاۃِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ فِي الطَّوَافِ لِمَنْ یَطُوْفُ] [2]
[طواف کرنے والے کے لیے عصر کے بعد اور مغرب کے بعد نماز طواف[3]کے متعلق جو کچھ وارد ہوا ہے، اس بارے میں باب]
امام نسائی کے رقم کردہ دو عنوان یہ ہیں:
[4]
[مکہ میں سب اوقات میں نماز (ادا کرنے) کا جواز]
[5]
[تمام اوقات میں طواف کا جواز]
|