Maktaba Wahhabi

164 - 360
امام ابن ماجہ کا تحریر کردہ عنوان یہ ہے: [بَابُ مَا جَائَ فِيْ الرُّخْصَۃِ فِيْ الصَّلَاۃِ بِمَکَّۃَ فِيْ کُلِّ وَقْتٍ] [1] [مکہ میں ہر وقت نماز (ادا کرنے) کی اجازت کے متعلق وارد شدہ (احادیث) کے متعلق باب] ب: مذکورہ بالا محدثین کرام کے علاوہ حضراتِ ائمہ شافعی، احمد اور اسحاق کی بھی یہی رائے ہے، لیکن حضراتِ ائمہ سفیان ثوری، مالک[2]اور ابوحنیفہ اس کی اجازت نہیں دیتے، البتہ احناف میں سے امام طحاوی[3] اور مولانا عبد الحی لکھنوی جواز کے قائل ہیں۔ مولانا لکھنوی لکھتے ہیں: ’’وَلَعَلَّ الْمُنْصِفَ الْمُحِیْطَ بِأَبْحَاثِ الطَّرَفَیْنِ یَعْلَمُ أَنَّ ہٰذَا یَعْنِيْ جَوَازَ رَکْعَتَيِّ الطَّوَافِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَبَعْدَ الصُّبْحِ قَبْلِ الطُّلُوْعِ وَالْغَرُوْبِ ہُوَ الْأَرْجَحُ وَالْأَصَحُّ۔‘‘ ’’شاید فریقین کے دلائل کا احاطہ کرنے والا انصاف پسند شخص جانتا ہے، کہ عصر اور صبح کے بعد (سورج کے) طلوع اور غروب سے پہلے طواف کی دو رکعتوں (کے ادا کرنے) کے جواز کی رائے ہی سب سے زیادہ راجح اور صحیح ہے۔‘‘ مولانا لکھنوی مزید لکھتے ہیں: ’’مکہ کے قیام کے دوران میرا اس پر عمل تھا۔‘‘
Flag Counter