Maktaba Wahhabi

190 - 360
الْعَتِیْقِ وَإِنْ کَانَ الطَّوَافُ صَلَاۃً۔][1] [بیت عتیق کے گرد طواف کے نماز ہونے کے باوجود طواف کرنے والے کے لیے گفتگو کے جواز کے متعلق حدیث کا ذکر] امام دارمی نے پہلی اور امام بخاری نے دوسری حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ الْکَلَامِ فِيْ الطَّوَافِ] [2] [طواف میں گفتگو کے متعلق باب] امام نسائی نے تیسری حدیث درجِ ذیل عنوان کے تحت نقل کی ہے: [إِبَاحَۃِ الْکَلَامِ فِيْ الطَّوَافِ] [3] [طواف میں گفتگو کا جواز] ب: طواف میں بے مہار گفتگو کی اجازت نہیں۔ اس موقع پر گفتگو کے دوران کچھ آداب کی پاسداری ضروری ہے۔ مذکورہ بالا روایات سے معلوم ہونے والے آداب میں سے دو درج ذیل ہیں: ۱: گفتگو خیر کی ہو۔ بیہودہ اور لغو گفتگو سے قطعی طور پر اجتناب کیا جائے۔ امام ابن خزیمہ نے پہلی حدیث پر درج ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ الرُّخْصَۃِ فِيْ التَّکَلُمِ بِالْخَیْرِ فِيْ الطَّوَافِ وَالزَّجَرِ عَنِ الْکَلَامِ السَّيِّئِ فِیْہِ] [4] [طواف میں خیر کی بات چیت کی اجازت اور بُری بول چال کی ممانعت کے متعلق باب]
Flag Counter