Maktaba Wahhabi

195 - 360
جائے، کہ وہ: ’’إِذَا سَلَّمَ یَرْجِعُ إِلٰی حَیْثُ قُطِعَ عَلَیْہِ۔‘‘[1] ’’جب سلام پھیرے، تو طواف وہیں سے شروع کرے، جہاں سے اسے منقطع کیا گیا تھا۔‘‘ مذکورہ بالا روایات کے حوالے سے چار باتیں: ا: علامہ ابوبکر کاسانی لکھتے ہیں: ’’اَلْمُوَالَاۃُ فِيْ الطَّوَافِ لَیْسَتْ بِشَرْطٍ، حَتّٰی لَوْ خَرَجَ الطَّائِفُ مِنْ طَوَافِہِ لِصَلَاۃِ جَنَازَۃٍ أَوْ مَکْتُوْبَۃٍ أَوْ لِتَجْدِیْدِ وَضُوْئٍ، ثُمَّ عَادَ بَنَی عَلٰی طَوَافِہِ، وَلَا یَلْزَمُہُ الْاِسْتِئْنَافُ لِقَوْلِہِ تَعَالیٰ {وَ لْیَطَّوَّفُوْا بِالْبَیْتِ الْعَتِیْقِ} [2] مُطْلَقًا عَنْ شَرْطِ الْمُوَالَاۃِ؛ وَرُوِيَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم أَنَّہُ خَرَجَ مِنَ الطَّوَافِ، وَدَخَلَ السِّقَایَۃَ، فَاسْتَسْقَی، فَسُقِيَ، فَشَرِبَ، ثُمَّ عَادَ، وَبَنَی عَلٰی طَوَافِہِ۔ وَاللّٰہُ تَعَالٰی أَعْلَمُ۔‘‘[3] ’’طواف میں تسلسل کا برقرار رکھنا شرط نہیں، یہاں تک کہ اگر طواف کرنے والا نمازِ جنازہ یا فرض نماز یا وضو کی تجدید کے لیے طواف سے نکل جائے اور پھر واپس آئے، تو (طواف کی) بنیاد سابقہ طواف پر رکھے گا اور اس پر ازسرِ نو طواف کا آغاز کرنا لازم نہیں۔ اور یہ اس وجہ سے ہے، کہ ارشاد باری تعالیٰ: [اور اس قدیم گھر کا خوب طواف کریں] میں
Flag Counter