Maktaba Wahhabi

198 - 360
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ’’جب صبح کی نماز کھڑی ہو اور لوگ نماز پڑھنے میں مشغول ہوجائیں، تو تم اپنی اونٹنی پر طواف کرلینا۔‘‘ ’’فَفَعَلَتْ ذٰلِکَ، فَلَمْ تُصَلِّ حَتّٰی خَرَجَتْ۔‘‘[1] ’’پس انہوں نے ایسے ہی کیا اور باہر نکلنے تک (طواف کی) نماز نہ پڑھی۔‘‘ ب: امام مالک نے عبد الرحمن بن عبد القاری سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے خبر دی: ’’بے شک انہوں نے نمازِ صبح کے بعد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ طواف کیا۔ جب عمر رضی اللہ عنہ طواف کرچکے، تو انہوں نے دیکھا، کہ سورج طلوع نہیں ہوا تھا، پس وہ سوار (ہوکر روانہ) ہوگئے، یہاں تک کہ انہوں نے ذی طوی میں اپنی سواری کو بٹھایا اور دو رکعتیں ادا کیں۔‘‘[2] اور [ذی طوی] مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے۔[3] ایک دوسری روایت میں ہے: ’’عمر رضی اللہ عنہ نے (نمازِ) صبح کے بعد طواف کیا، پھر مدینہ (طیبہ) کی طرف روانہ ہوئے جب وہ ذی طویٰ پہنچے، تو سورج طلوع ہوچکا تھا، تو انہوں نے (طواف کی) دو رکعتیں ادا کیں۔‘‘[4] دونوں روایتوں کے حوالے سے تین باتیں:
Flag Counter