Maktaba Wahhabi

217 - 360
الفطر) کا دن تمہارے روزہ چھوڑنے کے دن ہے اور قربانی (یعنی عید الاضحی) کا دن تمہارے قربانی کرنے کے دن ہے۔‘‘ ب: امام ترمذی نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلْفِطْرُ یَوْمَ یُفْطِرُ النَّاسُ، وَالْأَضْحَی یَوْمَ یُضَحِّیْ النَّاسُ۔‘‘[1] ’’روزہ چھوڑنے (یعنی عید الفطر) کا دن لوگوں کے روزہ چھوڑنے کے دن ہے اور قربانی (یعنی عید الاضحی) کا دن جس دن لوگ قربانی کریں۔‘‘ دونوں روایتوں کے حوالے سے چار باتیں: ا: امام ترمذی نے پہلی حدیث کے متعلق بعض اہل علم کے حوالے سے نقل کیا ہے: ’’إِنَّمَا مَعْنَی ہٰذَا: اَلصَّوْمُ وَالْفِطْرُ مَعَ الْجَمَاعَۃِ وَعِظَمِ النَّاسِ۔‘‘[2] ’’بے شک اس کا معنی یہ ہے: روزے کا رکھنا اور چھوڑنا جماعت اور لوگوں کی اکثریت کے ساتھ ہے۔‘‘ علامہ عظیم آبادی اہلِ علم کے اس قول کی شرح میں لکھتے ہیں: ’’یَعْنِيْ ہُوَ عِنْدَ اللّٰہِ مَقْبُوْلٌ۔‘‘[3] ’’یعنی وہ اللہ کے ہاں مقبول ہے۔‘‘[4]
Flag Counter