ب: امام مسلم نے حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کے دن جمرۃ (العقبہ) کے پاس کھڑے تھے، کہ ایک شخص نے آپ کے پاس آکر عرض کیا:
’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرِمِيَ۔‘‘
’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے رمی سے پہلے سر مونڈا۔‘‘
تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
’’اِرْمِ وَلَا حَرَجَ۔‘‘[1]
’’رمی کرو اور کچھ مضائقہ نہیں۔‘‘
ج: امام احمد کی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے بارے میں روایت کردہ حدیث میں ہے:
’’پھر ایک شخص نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا:
’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّيْ أَفَضْتُ قَبْلَ أَن أَحْلِقَ۔‘‘
’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے سر مونڈنے سے پیشتر [طواف] افاضہ کیا۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اِحْلِقْ أَوْ قَصِّرْ، وَلَا حَرَجَ۔‘‘[2]
’’(سر) مونڈو یا (بال) کاٹو، (جو کرچکے ہو، اس میں) کوئی حرج نہیں۔‘‘
|