Maktaba Wahhabi

284 - 360
کام: رمی جمرہ، قربانی، حجامت اور طواف زیارت، دن ہی دن میں سر انجام دے لیے۔ لیکن امت کے لیے غروبِ آفتاب کے بعد بھی طوافِ زیارت کی اجازت دے کر آسانی فرمائی۔ اس بارے میں ذیل میں دو روایتیں ملاحظہ فرمائیے۔ ا: حضرات ائمہ ابوداؤد، ابن خزیمہ اور بیہقی نے حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی میرے ہاں تشریف آوری کی رات یوم النحر کی شام تھی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے، تو وہب بن زمعہ آل ابی امیہ کے ایک شخص ۔ رضی اللہ عنہما ۔ کے ہمراہ قمیص پہنے بھی میرے ہاں آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہب سے فرمایا: ’’ہَلْ أَفَضْتَ أَبَا عَبْدِ اللّٰہِ؟‘‘ ’’ابوعبد اللہ! کیا تم (طواف) افاضہ [1] کرچکے ہو؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’لَا، وَاللّٰہِ! یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!‘‘ ’’نہیں، واللہ! اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اِنْزَعْ عَنْکَ الْقَمِیْصَ۔‘‘ ’’قمیض اتار دو۔‘‘ راوی نے بیان کیا: ’’فَنَزَعَہُ مِنْ رَأْسِہِ، وَنَزَعَ صَاحِبُہُ قَمِیْصَہُ مِنْ رَأْسِہِ۔‘‘ ’’انہوں نے سر کی جانب سے قمیص اتار دی اور ان کے ساتھی نے بھی سر
Flag Counter