Maktaba Wahhabi

317 - 360
بَقَرَۃٍ مِمَّا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْيِ، إِذِ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ أَوْجَبَ عَلَی الْمُتْمَتِّعِ مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْيِ إِذَا وَجَدَہُ] [1] [حج تمتع کرنے والے سات اشخاص کی ایک اونٹ اور ایک گائے میں شرکت کے جواز کے متعلق باب اور اس بات کی دلیل، کہ اونٹ اور گائے میں سے ہر ایک کا ساتواں حصہ (میسر آنے والی قربانی) میں سے ہے، کیونکہ اللہ عزوجل نے (حج) تمتع کرنے والے پر میسر آنے والی قربانی واجب کی ہے۔] ج: بعض حضرات ائمہ جیسے سعید بن مسیب، اسحاق بن راہویہ وغیرہ کی رائے میں اونٹ میں دس افراد شریک ہوسکتے ہیں، وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کردہ حدیث سے استدلال کرتے ہیں، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِيْ سَفَرٍ، فَحَضَرَ الْأَضْحٰی، فَاشْتَرَکْنَا فِيْ الْبَقَرَۃِ سَبْعَۃٌ، وَفِيْ الْجَزُوْرِ عَشَرَۃٌ۔‘‘[2] ’’ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک سفر میں تھے۔ (عید) الاضحی آئی، تو ہم گائے میں سات اور اونٹ میں دس افراد شریک ہوئے۔‘‘ علامہ شوکانی اس استدلال کے جواب میں لکھتے ہیں: وَیُجَابُ عَنْہُ بِأَنَّہُ خَارِجٌ عَنْ مَحَلِّ النِّزَاعِ، لِأَنَّہُ فِيْ الْأُضْحِیَّۃِ۔ فَإِنْ قَالُوْا: ’’یُقَاسُ الْہَدْيُ عَلَیْہَا‘‘۔ قُلْنَا: ’’ہُوَ قِیَاسٌ فَاسِدُ
Flag Counter