Maktaba Wahhabi

38 - 360
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین دفعہ ارشاد فرمائی۔ [1] دین کے سراپا آسانی اور مجسمہ سہولت ہونے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے اس دینِ حق کے لوگوں کو پہنچانے والے رسولِ برحق صلی اللہ علیہ وسلم کو آسانی کرنے والا بنا کر مبعوث فرمایا۔ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی: ’’ إِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَبْعَثْنِيْ مُعَنِّتًا وَلَا مُتَعَنِّتًا ، وَلٰکِنْ بَعَثَنِيْ مُعَلِّمًا مُیَسِّرًا۔‘‘[2] ’’یقینااللہ تعالیٰ نے مجھے لوگوں پر سختی کرنے والا، عیب چین بنا کر نہیں بھیجا، بلکہ مجھے آسانی کرنے والا معلم بنا کر مبعوث فرمایا۔‘‘ دین کی سہولت اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آسانی کرنے کے مظاہر دین کے ہر گوشے میں ہیں۔اعتقادات ، عبادات اور معاملات کا کوئی پہلو اس سے خالی نہیں۔ حج، جو کہ ارکانِ اسلام میں سے ایک رکن ہے ، اس میں اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیان کردہ آسانیاں کثرت سے موجود ہیں۔ حج کے آغاز ہی میں آسانی ہے کہ اس کی فرضیت صرف استطاعت رکھنے والے لوگوں پر ہے۔ [3]اس کے اختتام میں بھی سہولت ہے۔ مخصوص ایام والی عورت کی روانگی کا وقت آجائے ، تو
Flag Counter