Maktaba Wahhabi

39 - 360
وہ [طوافِ وداع] کیے بغیر روانہ ہو جائے۔ ایسا کرنے سے نہ اس کے حج میں کچھ خلل ہو گا اور نہ ہی اس پر کوئی فدیہ لازم آئے گا۔ [1] اللہ کریم نے اپنے دین کو سراپا آسانی بنانے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سہولت کرنے والا بنا کر مبعوث کرنے پر اکتفا نہیں کیا ، بلکہ امتِ اسلامیہ کو بھی آسانی کرنے والی اُمت بنا کر بھیجا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ إِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُیَسِّرِیْنَ ، وَلَمْ تُبْعَثُوْا مُعَسِّرِیْنَ۔‘‘ [2] ’’یقینا تم آسانی کرنے والے بنا کر بھیجے گئے ہو، تنگی کرنے والے بنا کر نہیں بھیجے گئے۔‘‘ مزید برآں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اُمت کو آسانی کرنے والا حکم دیا اور تنگی کرنے سے منع فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ’’ یَسِّرُوْا وَلَا تُعَسِّرُوْا ، وَبَشِّرُوْا وَلَا تُنَفِّرُوْا۔‘‘ [3] ’’آسانی کرو او ر تنگی نہ کرو، بشارت دو اور نفرت نہ دلاؤ۔‘‘
Flag Counter