Maktaba Wahhabi

79 - 360
’’(پہلے) اپنی طرف سے حج کرو، پھر شبرمہ کی طرف سے کرنا۔‘‘ مذکورہ بالا احادیث کے حوالے سے چھ باتیں: ۱: سفر کی استطاعت نہ رکھنے والے بوڑھے شخص کی طرف سے اس کے بیٹے کا حج و عمرہ کرنا۔ پہلی حدیث پر امام نسائی نے درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [اَلْعُمْرَۃُ عَنِ الرَّجُلِ الَّذِيْ لَا یَسْتَطِیْعُ۔] [1] [استطاعت نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے عمرہ] امام ابن خزیمہ نے اس پر حسب ذیل عنوان قلم بند کیا ہے: [بَابُ الْعُمْرَۃِ عَنِ الَّذِيْ لَا یَسْتَطِیْعُ الْعُمْرَۃَ مِنَ الْکِبَرِ] [2] [کبر سنی کے باعث عمرے کی استطاعت نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے عمرہ کرنے کے متعلق باب] ب: خاتون کا سفر کی استطاعت نہ رکھنے والے عمر رسیدہ باپ کی طرف سے حج کرنا۔ دوسری حدیث پر امام بخاری نے درج ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابُ الْحَجِّ عَمَّنْ لَا یَسْتَطِیْعُ الْثُبُوْتَ عَلَی الرَّاحِلَۃِ] [3] [سواری پر جم کر بیٹھنے کی طاقت نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے حج کے متعلق باب] امام نووی نے اسی حدیث پر حسب ذیل عنوان قلم بند کیا ہے: [بَابُ الْحَجِّ عَنِ الْعَاجِزِ لِزَمَانَۃٍ وَہَرَمٍ وَنَحْوِہِمَا أَوْلِلْمَوْتِ] [4]
Flag Counter