Maktaba Wahhabi

245 - 331
کو خط لکھا جنھوں نے شفقت فرماتے ہوئے مجھے ضروری معلومات فراہم کردیں ۔ مجموعی طور پر میرا خیال ہے میں نے اسلام اس لیے قبول کیا کہ یہ واحد دین ہے جس میں ایمان اور سچائی کو صحیح معنوں میں اوّلیت حاصل ہے۔ آخر میں یہ کہہ دوں کہ میں دوسرے مذاہب کی چمک دمک اور نمود و نمائش کو پسند نہیں کرتا کیونکہ وہ مجھے لارڈ میئر (Lord Mayor) کے پرتکلف شو (مظاہرے) کی یاد دلاتے ہیں ۔[1] [ ایچ جی نیوٹ ] (H.G.Newitt( میں نے اسلام کیوں قبول کیا؟ دس سال کے طویل عرصے میں شک اور مایوسی کے ویرانے میں بھٹکتا رہا اور اب مجھے خوشی ہے کہ بالآخر اسلام کی صورت میں مجھے حقیقی سکون اور ہدایت کی روشنی نصیب ہوگئی ہے۔ میں اس عظیم اسلامی اخوت کا رکن بننے پر تہِ دل سے خوش ہوں جس کی عالمگیر حیثیت کو کوئی چیلنج نہیں کرسکا جس میں اخوت ومساوات کا نصب العین 1400 سال سے بھی زائد عرصہ سے عملی زندگی میں موجود ہے جب کہ دوسرے مذاہب کے پیروکار صرف زبانی جمع خرچ ہی سے کام چلاتے ہیں اور اخوت ومساوات کے اصولوں پر عمل کو آسانی سے نظر انداز کردیتے ہیں ۔ علاوہ ازیں اسلام کا سادہ عقیدئہ توحید اور نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات انسانیت کی تمام اخلاقی، مادی اور روحانی ضروریات کا احاطہ کرتی ہیں اور دوسرے تمام مذاہب کے بانیوں کی تعلیمات سے افضل ہیں ۔ میں ویسٹ انڈیز کے جزیرہ بارباڈوس (Barbados) میں پیداہوا اور ایک خاصے مذہبی گھرانے میں پرورش پائی۔ میں نے بائبل کا گہری نظر سے مطالعہ کیا جس کی بنا پر سنڈے سکول کا بہترین طالب علم شمار ہوتا تھا۔ والدین کی خواہش کے مطابق میں نے مقامی طور پر
Flag Counter