Maktaba Wahhabi

54 - 331
مطالعہ اور پرانی کتابوں کی ایک دکان سے قرآنِ حکیم کا انگریزی ترجمہ خرید کر پڑھنے کے بعدمیں اس نتیجہ پر پہنچا کہ مسلمان ہونا نعمتِ عظمیٰ ہے جس کی خواہش انسان روئے زمین پر کر سکتا ہے۔ اسلام کا عقیدہ وسعتِ ظرف کا حامل ، صاف ستھرا اور خالص من جانب اﷲ ہے، ورنہ اسلام اس طرح آسانی سے فروغ نہ پاتا۔ قرآنِ حکیم کا جو ترجمہ میرے پاس ہے وہ عزت مآب جے ایم راڈول (Rev.J.M.Rodwell) نے کیا ہے۔ میرے خیال میں ترجمہ تو درست ہے مگر سورتوں کو خلط ملط کر دیا گیا ہے اور باریک لکھائی میں مترجم کے وضاحتی بیانات سے تنگ نظری اور ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف تعصّب جھلکتا ہے۔[1] [ ارنسٹ جے بروملے- پورٹ سی، پورٹس مائوتھ، برطانیہ] (Earnest J.Bromley-Portsea, Portsmouth, U.K) میں قصّے کہانیوں پر مبنی دین سے اُکتا گیا ہوں [مسٹر ارنسٹ لِنچ (Mr.Ernest Linich) کو مسٹر آر ای واکر (Mr.R.E.Walker) نے اسلام سے روشناس کرایا،جنھوں نے 1930ء میں اسلام قبول کیا تھا۔ مسٹر واکر لکھتے ہیں کہ یہ نوجوان گزرے ہوئے زمانے کے قصّے کہانیوں پر مبنی دین سے بیزار ہے۔ اُسے اپنے کردار کی تعمیر کے لیے ایک ٹھوس بنیاد چاہیے۔ یہ ٹھوس بنیاد اُسے عیسائیت میں نہ مل سکی، لہٰذا اُس نے اسلام قبول کر لیا۔ (مدیر) ] مسٹر ارنسٹ لِنچ نے یہ علانیہ اقرار کیا : ’’میں ارنسٹ لِنچ ولد فرانز لِنچ (Ernest Linich son of Franz Linich) ایمان داری اور خلوص کے ساتھ اپنی آزادانہ مرضی سے یہ اقرار اور اعلان کرتا ہوں کہ میں نے اسلام کو بطور دین اپنا لیا ہے۔ میں صرف اور صرف اﷲ وحدہ لاشریک کی عبادت کرتا ہوں اور حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو اﷲ کا بندہ اور رسول مانتا ہوں ، نیز میں تمام انبیاء، حضرت ابراہیم ، حضرت موسیٰ اورحضرت عیسیٰ علیہم السلام وغیرہم کا برابر احترام کرتا ہوں اور اﷲ
Flag Counter