Maktaba Wahhabi

243 - 331
ضروری سمجھا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے کلام کا خلاصہ یہ ہے کہ جس شخص کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد پوری وضاحت کے ساتھ پیش کر دیا جائے اور پھر بھی وہ اپنے امام کی تقلید کی وجہ سے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلیم نہ کرے تو اس کی سختی سے تغلیط کرنی چاہیئے کیونکہ وہ جان بوجھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کو ترک کر رہا ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:’’سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ ہم میں سے ہر شخص کی بات کو قبول اور ردّ کیا جا سکتا ہے،سوائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادِ گرامی کے۔‘‘ پس ثابت ہوا کہ جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث کے ہوتے ہوئے کسی عالم یا امام کے قول کو ترجیح دیتا ہے،اس سے انکار کرنا واجب ہے کیونکہ کسی مجتہد یا امام کی بات کو تسلیم کرنا صرف ان مسائل اجتہاد ی تک جائز ہے جن میں کتاب الله و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وضاحت نہ ملتی ہو،لیکن جس مسئلہ میں کتاب و سنت سے واضح رہنمائی ہوتی ہو اُس میں اجتہاد کی تردید ضروری ہے جیسا کہ سابقہ صفحات میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما امام شافعی رحمہ اللہ امام مالک رحمہ اللہ اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی تصریحات سے ثابت ہو چکا ہے۔ و قال الامام احمد رحمہ اللّٰه عَجِبْتُ لِقَوْمٍ عَرَفُوا الْاِسْنَادَ وَ صِحَّتَہٗ وَ یَذْھَبُوْنَ اِلٰی رَاْیِ سُفْیَانَ وَ اللّٰه تَعَالٰٰی یَقُوْلُ فَلْیَحذَرِ الَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہٖٓ اَنْ تُصِیْبَھُمْ فِتْنَۃٌ اَوْ یُصِیْبَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(النور:۶۳)لَعَلَّہٗ اِذَا رَدَّ بَعْضَ قَوْلِہٖٓ اَنْ یَّقَعَ فِیْ قَلْبِہٖ شَیْئٌ مِّنَ الزَّیْغِ فَیَھْلِکُ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مجھے اُن لوگوں پر سخت تعجب ہے جو صحت حدیث کے بعد بھی جناب سفیان رحمہ اللہ کی رائے کو ترجیح دیتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ڈرنا چاہیئے کہ وہ کسی فتنے میں گرفتار نہ ہو جائیں یا اُن پر دردناک عذاب نہ آجائے۔جب انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بات کو چھوڑ دے تو اُس کے دل میں کجی پیدا ہو جانے کا امکان اُبھر آتا ہے جس سے اس کی ہلاکت یقینی ہے۔‘‘ امام احمد رحمہ اللہ کا یہ کلام فضل بن زیاد اور ابو طالب نقل کرتے ہیں۔فضل بن زیاد نے امام احمد سے مزید مندرجہ ذیل کلام نقل کیا ہے جس میں امام صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن کریم میں تیئیس مقامات پر بیان کیا گیا ہے پھر امام صاحب نے قرآنِ کریم کی یہ آیت پڑھی:(ترجمہ)’’رسول
Flag Counter