Maktaba Wahhabi

300 - 331
فیہ مسائل ٭ جو شخص اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر پناہ طلب کرے اس کو پناہ دینا۔٭ جو شخص اللہ کریم کا نام لے کر سوال کرے اس کی ضرورت کو پورا کرنا۔٭ اپنے مسلمان بھائی کی دعوت قبول کرنا۔٭ کسی کے احسان اور بھلائی کا بدلہ دینا۔٭ جو شخص احسان کا بدلہ نہ دے سکے،اس کے لئے دعا کرنا بھی احسان کا نعم البدل بن جائے گا۔٭ یعنی اتنی کثرت سے دعا کرو کہ خود تمہیں یقین ہو جائے کہ احسان کا بدلہ اتر چکا ہے۔ بابُ: لَا یُسْالُ بِوَجْہِ اللّٰه اِلَّا الْجَنَّۃُ اس باب میں اس مسئلے کی وضاحت کی گئی ہے کہ اللہ کا واسطہ دے کر جنت کے سوا اور کوئی سوال نہ کیا جائے۔ عن جابر رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لَا یُسْاَلُ بِوَجْہِ اللّٰه اِلَّا الْجَنَّۃُ(رواہ ابوداؤد) سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے نام سے صرف جنت ہی مانگنی چاہیئے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم تبلیغ دین کے لئے طائف تشریف لے گئے اور اہل طائف نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو بجائے قبول کرنے کے ٹھکرا دیا اور انتہائی بدسلوکی سے پیش آئے۔طائف سے واپسی کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے ایسی دعائیں کیں جن سے جنت کا ذکر نہیں ہے جیسے: ’’اے اللہ! میں اپنی طاقت کی کمزوری،تدبیر کی درماندگی اور لوگوں کے سامنے اپنی ناتوانی کا شکوہ تیری ہی بارگاہِ قدس میں پیش کرتا ہوں۔تو ہی کمزوروں کا رب ہے اور تو ہی میرا رب ہے۔تو مجھے کس کے سپرد کرے گا؟ کسی دُوری کی طرف جو مجھ کو مایوس کردے یا کسی دشمن کی طرف تو میرا معاملہ سپرد کرے گا؟ اگر مجھ پر تیری ناراضی نہ ہو تو مجھے کسی قسم کی کوئی پروا نہیں ہے ہاں مجھ پر تیری عافیت کا سایہ میرے لئے بہت زیادہ وسیع ہے۔‘‘ اس دعا کے آخری الفاظ
Flag Counter