Maktaba Wahhabi

69 - 331
یہ مسجد ہے۔‘‘(مسلم)۔ فِیْہِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَھَّرُوْا وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّھِّرِیْنَ۔(التوبہ:۱۰۸) اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک رہنا پسند کرتے ہیں اوراللہ کو پاکیزگی اختیا رکرنیوالے ہی پسند ہیں وہ مقام،جہاں غیر اللہ کے لئے جانور ذبح کئے جاتے ہیں وہاں خالص اللہ تعالیٰ کے لیے جانور ذبح کرنے سے بچنا چاہیئے،بالکل اسی طرح،جس طرح کہ مسجد ضرار کی تعمیر اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی کی بنا پر کی گئی تھی،لہٰذا یہ مسجد اللہ تعالیٰ کے غضب کی جگہ ٹھہری،جس میں نماز جائز نہیں۔اسی طرح جہاں غیراللہ کے نام پر جانور ذبح کئے جاتے ہوں وہاں اللہ تعالیٰ کے لئے جانور ذبح کر ناجائز نہیں ہے۔ عن ثابت بن الضحاک رضی اللّٰه عنہ قَالَ نَذَرَ رَ جُلٌ اَنْ یَّنْحَرَ اِبِلًا بِبُوَانَۃَ فَسَاَلَ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ ھَلْ کَانَ فِیْھَا وَثَنٌ مِّنْ اَوْثَانِ الْجَاھِلِیَّۃِ یُعْبَدُ قَالُوْا لَا قَالَ فَھَلْ کَانَ فِیْھَا عِیْدٌ مِّنْ اَعْیَادِھِمْ قَالُوْا لَافَقَالَ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم اَوْفِ بِنَذرِکَ فَاِنَہٗ لَا وَفَآئَ لِنَذرٍ فِی مَعْصیَۃِ اللّٰه وَ لَا فِیْمَا لَا یَمْلِکُ ابْنُ اٰدَمَ سیدنا ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نذر مانی کہ وہ بوانہ نامی مقام پر جا کر چند اونٹ ذبح کرے گا اس نذر کے ماننے والے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا وہاں کوئی بت تھا جس کی مشرک پوجا کرتے تھے؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ پوچھا کہ کیا وہاں مشرکین کا میلہ لگا تھا؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ نہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی نذر پوری کرلو اور یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں نذر کا پورا کرنا درست نہیں ہے۔اور نہ وہ نذر پوری کرنا صحیح ہے جو انسان کی ملکیت میں نہ ہو۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:’’یہ حدیث اس بات کی بین دلیل ہے کہ جس مقام پر مشرکین کا میلہ لگتا ہو یا اس مقام پر ان کا کوئی بت وغیرہ نصب ہو،اگرچہ اس مقام پر اب نہ میلے کا اہتمام ہوتا ہو اور نہ بت پرستی ہو،تاہم ا س مقام پر اللہ تعالیٰ کے لئے کسی جانور کو ذبح کرنا ممنوع ہے اور معصیت کے دائرے میں داخل ہے کیونکہ مشرکین کا کسی جگہ پر میلہ لگانا یا کسی مقام پر ان کا غیر اللہ کی عبادت کرنا،خالص اللہ تعالیٰ کے لئے ذبح کرنے اور نذر پورا کرنے کے لئے مانع اور رکاوٹ ہے۔‘‘ حدیث پاک کے یہ الفاظ بتاتے ہیں کہ غلط مقام پر صحیح نذر کو پورا کرنا بھی معصیت ہے اور اس کاپورا کرنا بھی بالاجماع ممنوع ہے۔
Flag Counter