Maktaba Wahhabi

129 - 256
عبدالعزیز خالد ؔکے ہاں ملت اسلامیہ پر خارجی حملے سے داخلی انتشار کی زیادہ اہمیت ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ اگر امت واقعی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر پوری طرح کار بند رہتی تو اس کی عظمت و شوکت کو کبھی زوال نہ آتا اور کسی بیرونی طاقت کو اس پر غلبہ حاصل نہ ہوتا۔ وہ ملت کی ایک ایک خامی پر دل گرفتہ ہیں کہ اس ملت کو عدل سے رغبت نہیں رہی۔ Ē أَوْفُوا بِالْعُقُودِ Ě (وعدے پورے کرو) کو اِنھوں نے کالعدم قراردے دیا ہے۔ عقل ودانش سے اِنھیں نفرت ہے۔ اللہ کے بندے مال وزر کے بندے بن گئے ہیں۔ احترامِ آدمیت اِن کے ہاں سے اٹھ گیا ہے۔ واعظ کی خطابت نے اس امت کو بے عمل بنادیا ہے۔ اہلِ منبر کتابوں کے دشمن ہیں مگر ام الکتاب (قرآن) اور الحدیث (فرامین نبوی) کے وارث بنے بیٹھے ہیں: دور دورہ اس میں ہے حرص و فریب و فند کا ضعفِ ایمانی سے ڈھیلی پڑ گئی اس کی کماں اب نہیں خصلت کوئی اس میں دیانت نام کی رزقِ طیب کے تصور ہی سے ہے یہ سرگراں بغض، انصاف و دیانت سے ہے اس کو منتہیٰ اُن کے ذکرِ خیر میں رہتی ہے گو رطب اللساں ملتِ بیضا ولایاتِ فقیہاں میں بٹی اب ہیں سر خلقِ خدا کے اور تیغِ بے اماں
Flag Counter